Tuesday, September 24, 2024

ایران میں پولیس کا دوبارہ گشت شروع

- Advertisement -

ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پولیس نے اتوار کے روز ایک سخت لباس کے ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرعام اپنے بالوں کو بے پردہ چھوڑنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو پکڑنے کے لیے دوبارہ گشت شروع کر دیا۔

ایران میں یہ رپورٹ 16 ستمبر کو 22 سالہ مہسا امینی کی حراست میں ہونے والی موت کے ٹھیک 10 ماہ بعد سامنے آئی ہے، جس نے ملک بھر میں مظاہروں کو جنم دیا اور اخلاقی پولیس کو بڑی حد تک سڑکوں سے غائب دیکھا، جب کہ زیادہ سے زیادہ خواتین نے قانون کی دھجیاں اڑائیں۔

امینی، ایک ایرانی-کرد، کو اخلاقی پولیس نے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جس کے تحت خواتین کو سر اور گردن کو عوام میں ڈھانپنا پڑتا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

اخلاقی پولیس کے پیچھے ہٹتے ہی حکام نے قانون کو برقرار رکھنے کے لیے دیگر اقدامات کیے ہیں۔ ان میں مجرموں کی تلاش کے لیے عوامی مقامات پر کیمرے لگانا اور ان کمپنیوں کو بند کرنا جن کے ملازمین رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

لیکن سرکاری میڈیا کے مطابق اتوار سے روایتی حکمت عملی کا دوبارہ تجربہ کیا جائے گا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی نے پولیس کے ترجمان سعید منتظر المہدی کے حوالے سے بتایا کہ پولیس کار اور پیدل گشت شروع کرے گی تاکہ ان لوگوں کو خبردار کیا جا سکے، قانونی اقدامات کیے جائیں اور عدلیہ سے رجوع کیا جائے جو پولیس کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور ضابطوں کے خلاف لباس پہننے کے نتائج کو نظر انداز کرتے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں