کراچی: وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اتوار کے روز کہا کہ سمندری طوفان کے قریب آن کی وارننگ کو مدنظر رکھتے ہوئے، ضرورت پڑنے پر ساحلی اضلاع سے لوگوں کو نکالنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
ٹھٹھہ، بدین، سجاول، کراچی اور سندھ کے دیگر ساحلی اضلاع میں طوفان کے نتیجے میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر طوفان ساحل سے ٹکرائے تو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ ساحلی پٹی کے تین اضلاع ٹھٹھہ، سجاول اور بدین متوقع شدید بارشوں کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔ اس لیے انہوں نے حیدرآباد کمشنر کو بھیجا تھا کہ اگر ضروری ہو تو لوگوں کو نکالنے کے لیے ضروری انتظامات کریں۔
انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کمشنر کراچی کو تیز بارش اور آندھی کے پیش نظر اونچی عمارت سے بل بورڈز اور سائن بورڈز ہٹانے کا حکم بھی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوج سے رابطے میں ہیں۔
ہنگامی انتظامات کے سلسلے میں کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی زیر صدارت تمام متعلقہ اداروں کے حکام کا اجلاس ہوا جو سمندری طوفان کے قریب آنے کے پیش نظر کیا گیا۔
انہوں نے انہیں پیر کی شام تک اپنے متعلقہ حفاظتی پلان کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔
چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے اجلاس کو بتایا کہ سمندری طوفان کے کراچی کے ساحل کو چھونے کے امکانات بہت کم ہیں۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ تیز ہواؤں اور اعتدال سے موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل یاسین شر نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی میں 450 خطرناک عمارتیں ہیں جنہیں خالی کرنے کے لیے رہائشیوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔