Friday, October 18, 2024

روس نے پیٹرول کی برآمد پر پابندی لگا دی

- Advertisement -

یکم مارچ سے روس کے قانون کے تحت پیٹرول کی برآمدات چھ ماہ کے لیے ممنوع ہے۔

ماسکو: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے وزیر اعظم میخائل میشوسٹن نے پیٹرول کی برآمدات پر چھ ماہ کی پابندی کی منظوری دے دی ہے، جس کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ تیل کی مقامی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے برآمدات پر پابندی ہے، لیکن جلد ہی تیل کی مقامی کھپت بڑھ جائے گی۔

وہ ممالک جو یوریشین اکنامک یونین پر مشتمل ہیں، جس میں جارجیا، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، منگولیا، ازبکستان اور آرمینیا شامل ہیں، روسی پیٹرولیم کی برآمدات پر پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فروری 2024 میں پیٹرول کی قیمت میں 13.55روپے کا اضافہ

یاد رہے کہ روس نے ملک گیر قلت اور قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے گزشتہ سال ستمبر میں ایندھن کی برآمد پر عارضی پابندی عائد کی تھی جسے دو ماہ بعد اٹھا لیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں