پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد آج نیوزی لینڈ کے خلاف ابتدائی ٹیسٹ میں محمد رضوان کی جگہ پلیئنگ الیون میں شامل ہوں گے۔
اپنے حالیہ ٹیسٹ میں، جو سرفراز احمد نے 2019 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا۔ اس میں انہوں نے نصف سنچری اور 10 کیچز لیے تھے۔
کراچی میں کیویز کے خلاف آج کے افتتاحی میچ کے لیے پاکستانی ٹیم کی لائن اپ میں تین تبدیلیاں متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق زخمی نسیم شاہ کی جگہ پیسر میر حمزہ کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔ آف اسپنر ساجد خان کی بھی ٹیم میں شمولیت متوقع ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں انتظامی تبدیلیوں کے نتیجے میں شاہد آفریدی کو نیوزی لینڈ سیریز کے لیے چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا. جس سے ٹیسٹ ٹیم میں تبدیلیاں آئیں۔ نجم سیٹھی کی سربراہی میں 14 رکنی باڈی 120 دن تک پی سی بی کے آپریشنز کی نگرانی کرے گی۔
انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
آفریدی کا کہنا ہے کہ کام کے بوجھ کو سنبھالنا چاہیے
اتوار کو کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کو سنبھالنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اور تجویز دی کہ میر حمزہ اور سرفراز احمد کو ابتدائی لائن اپ میں شامل کیا جائے۔
آفریدی کا پہلا اہم انتخاب شاہنواز دہانی، ساجد خان اور میر حمزہ کو ڈومیسٹک سیریز کے لیے پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرنا تھا۔ آفریدی کے مطابق کھلاڑیوں کا انتخاب پاکستان کی کامیابیوں میں ان کی شراکت اور ان کی کارکردگی کے نتائج کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔
چونکہ نسیم شاہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں۔ اس لیے ٹیم میں دو فاسٹ بولرز کو شامل کرنا اچھا خیال تھا۔ شاہنواز دہانی کو کب موقع ملے گا۔؟ہم اسے کئی دنوں سے اٹھائے پھر رہے ہیں۔ مزید برآں، بائیں ہاتھ کا ہونا ضروری تھا کیونکہ شاہین ہمیشہ دستیاب نہیں ہوں گے۔ اسی لیے شاہد آفریدی کے مطابق میر حمزہ کو شامل کیا گیا۔
چیف سلیکٹر نے مزید کہا، “اور میر حمزہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اب کھیلنے کے لائق ہے۔
آفریدی نے مزید کہا، “کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کا انتظام اہم ہے، اور کپتان بابر اعظم نے بھی اس پر زور دیا ہے۔”
ہماری ٹیم کے کھلاڑی باقاعدگی سے تمام فارمیٹس میں حصہ لیتے ہیں۔ ہمارے بینچ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ہمارے پاس کچھ سینئرز ہیں۔ جو کچھ عرصے سے بینچ کو گرم کر رہے ہیں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ آیا اس سے مدد ملتی ہے۔ اگر کسی کو آرام دیا جائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ چیف سلیکٹر نے اعلان کیا، “میں آج رات بابر اعظم سے ملاقات کر رہا ہوں، اور ہم بات کریں گے کہ کیسے آگے بڑھنا ہے۔
آفریدی نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بابر اعظم کو کرکٹ کے عظیم ترین کپتانوں میں سے ایک کے طور پر پہچایا جائے اور وہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ان کی مدد کریں گے۔