اسلام آباد کو سیکیورٹی خطرہ لاحق ہے اور تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔
اسلام آباد:سیکیورٹی خطرہ کی اطلاع پیش آنے کے بعد، حکام نے طلباء، اساتذہ اور عملے کی حفاظت کی ضمانت کے لیے احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔
سیکیورٹی خطرہ لاحق ہونے کی نوعیت کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے تاہم تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کا مقصد خطرات کو کم کرنا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
بندش کی ہدایت میں اسلام آباد کے متعدد اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو شامل کیا گیا ہے خاص طور پر ایف-6، ایف -7 اور ایف-8 سیکٹرز، جس سے باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں میں خلل پڑرہا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی تین یونیورسٹیوں کو سیکیورٹی خدشات کے باعث غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بند کرنے کے احکامات بحریہ، ایئر اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹیوں کی انتظامیہ نے دیے تھے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کو رات گئے غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کی اطلاع دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق غیر متوقع بندش کا اثر یونیورسٹی کے طلباء کے فائنل امتحانات پر بھی پڑا ہے۔
حکام نے ممکنہ خطرات کو روکنے اور عوام کو یقین دلانے کے لیے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں کے ارد گرد حفاظتی اقدامات بڑھا دیے ہیں۔
حکام والدین اور طلباء کو تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے سرکاری چینلز کے ذریعے باخبر رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں رات گئے کومبنگ آپریشن
اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ممکنہ سیکیورٹی خطرات کے جواب میں سرچ آپریشن میں اضافے کی اطلاعات ہیں۔
حکام نے سکیورٹی میں اضافے کے پیش نظر شہر کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ممکنہ حفاظتی مسائل کے جواب میں کیا گیا ہے جس میں احتیاطی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: القسام بریگیڈز کا غزہ میں اسرائیلی فورسز پر تازہ حملے
ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن میں ریڈزون، مارگلہ روڈ، سیکٹر ای سیون اور ای نائن سمیت متعدد اہم مقامات کا احاطہ کیا گیا۔ کسی بھی ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے حکام نے اپنی کوششیں ان علاقوں پر مرکوز رکھیں ہیں۔
جو سرچ آپریشن کیا گیا وہ بڑے حفاظتی اقدامات کا ایک جز ہے جو ایجنسیوں نے کسی بھی نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے ہیں۔
اگرچہ خطرات کی مخصوص تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے، سیکورٹی ایجنسیاں چوکس رہتی ہیں، ممکنہ خطرات کا فوری جواب دیتے ہوئے اور دارالحکومت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔