بالاکوٹ: ناران میں گلیشیئر گرنے سے متعدد ہوٹل دب کر تباہ ہوگئے۔
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی محمد شبیر خان کے مطابق، ناران سے سیف الملوک جھیل کے راستے پر برفانی گلیشیئر کے گرنے سے کئی ہوٹل دب گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گلیشیئر نے دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
انہوں نے دعویٰ کیا کہ برفانی طوفان کی وجہ سے ناران کی سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے نقصانات کے بارے میں تصدیق شدہ معلومات حاصل کرنا ناممکن ہے۔ ٹیم اس مقام تک پہنچنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ڈی جی کے ڈی اے نے بتایا کہ نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور وہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، اور موجودہ حالات کے پیش نظر کے ڈی اے کا ہنگامی اجلاس طے کیا گیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جیسے ہی سڑک کی مرمت ہوگی، ناران متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کرے گا۔ ناران کے قریب گلیشیئر سے درجنوں ہوٹل تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ محکمہ خزانہ اور تحصیل انتظامیہ کے تعاون سے ابتدائی ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے 20 سرکاری ادارے پرائیویٹائز کیے جائیں گے
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر امین الحسن کے مطابق، نومبر اور دسمبر میں برف باری کی وجہ سے یہ علاقہ مکمل طور پر بند ہے۔ اس بار نومبر اور دسمبر میں برف باری کے نتیجے میں سڑکیں بند ہیں۔
ان کے مطابق اس خطے میں سال کے اس وقت میں گلیشیئرز پگھلنے سے ایسےواقعات رونما ہونا عام ہیں۔ یہ گلیشیئر دو دن پہلے گرا تھا اور سوشل میڈیا نے سب سے پہلے اس خبر کو رپورٹ کیا تھا۔ آٹھ ہوٹل مبینہ طور پر گلیشیئر سے متاثر ہوئے ہیں۔
امین الحسن کے مطابق محکمہ خزانہ اور تحصیل انتظامیہ واقعے کی معلومات حاصل کر رہے ہیں۔