Friday, November 22, 2024

عائشہ منزل کے قریب شاپنگ مال، خوفناک آگ کی لپیٹ میں

- Advertisement -

کراچی: عائشہ منزل کے قریب شہر قائد میں واقع شاپنگ مال میں آگ لگ گئی۔

کراچی کے وسطی علاقے میں عائشہ منزل کے ساتھ واقع شاپنگ مال کے اسٹور میں آگ لگ گئی۔ کروڑوں کی مصنوعات تباہ ہوئیں، اور تین ہلاکتوں کے علاوہ دو افراد زخمی ہوئے۔ کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ پر قابو پالیا۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ عائشہ منزل کے قریب شہر قائد میں واقع عرشی ریٹیل مارکیٹ میں آگ لگ گئی۔ آگ نے دکانیں، رہائشی اپارٹمنٹس اور عمارت کی بالائی سطح کو تباہ کر دیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

سلنڈر لیک ہونے کی وجہ سےعمارت میں آگ لگی۔ آگ لگنے کے نتیجے میں دکانوں کے قریب کھڑی دو درجن موٹر سائیکلیں اور ایک کار اور قریبی درخت جل کر خاکستر ہو گئے۔

چونکہ مال میں گدوں اور میٹرس کی دکانیں تھیں جس کی وجہ سے آگ تیزی سے اسٹورز سے اوپر والے حصے کی طرف بڑھ گئی۔

فائر ڈیپارٹمنٹ، ریسکیو 1122، رینجرز اور پولیس نے عمارت میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے آپریشن میں حصہ لیا۔

ٹریفک متاثر 

آگ لگنے سےشارع پاکستان پرٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ ریسکیو حکام کے مطابق میٹرس کے باعث آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔ آگ بجھانے کے لیے سات فائر ٹینڈرز، ایک سنار کل اور ایک بازر جائے وقوعہ پر موجود تھے۔

واٹر کارپوریشن کی جانب سے نیپا اور سخی حسن ہائیڈرنٹس کو ہنگامی حالت میں قرار دینے کے بعد پانی کے ٹینکرز کو جائے حادثہ پر بھیج دیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق کیونکہ آگ عمارت میں سلنڈر لیک ہونے کے باعث لگی جس کی وجہ سے گرینڈ اور میز عمارتوں کی نویں منزل پر دھواں بھر گیا اور آگ بجھانے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

ریسکیو 1122 کے 40 رضاکاروں کے ساتھ ان کی تین گاڑیاں بھی آگ بجھانے میں مصروف تھیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ لوگوں کی اکثریت اپنی مدد آپ کے تحت عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملبے تلے 37 دن بعد نوزائیدہ بچہ زندہ نکال لیا گیا

آگ بھڑکنے کی وجہ

چیف فائر بریگیڈ آفیسر اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ آگ شام 5 بج کر 47 منٹ پر لگی۔ ایس ایس پی سنٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ نےبتایا کہ آگ ایک فوم اسٹور میں لگی اور آس پاس بھی گدوں کی دکانیں تھیں جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔

فائربریگیڈ کو پہنچنے میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگا جس کے باعث آگ مزید آگے بڑھ گئ۔ بہت سے لوگ جلتی ہوئی عمارت کے اندر اپنے سیل فون پر ٹارچ جلا کر امدادی کارکنوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ڈائریکٹر ریسکیو 1122 سندھ عابد شیخ کے مطابق متاثرہ عمارت کے چوتھے درجے پر فلیٹس تعمیر کیے گئے تھے جب کہ گراؤنڈ اور ٹیبل نائن سٹوری کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

عائشہ منزل پر تیسرے درجے کی آگ 

آگ سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے جسے ڈائریکٹر ریسکیو 1122 نے تھرڈ ڈگری فائر قرار دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر سینٹرل کے مطابق پلازہ میں آگ بجھانے کے آلات موجود نہیں تھے، آگ سے عمارت کو کافی نقصان پہنچا، جس کا معائنہ آگ بجھانے کے بعد کیا جائے گا۔

فائر ڈیپارٹمنٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز کو شام 5 بج کر 20 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد فائربریگیڈ کی دو گاڑیاں پندرہ منٹ بعد جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں