سراج الحق خودکش حملے میں بال بال بچ گئے جب کہ چھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع۔ حکام کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق جمعے کو بلوچستان کے علاقے ژوب میں اپنے قافلے کے ہمراہ تھے جب ان پر حملہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،جبکہ سراج الحق کی گاڑی کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔
خود کش حملے کے بعد زخمیوں کے حوالے سے سٹی پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او شیر علی مندوخیل کے مطابق زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، انہوں نے بتایا کہ تمام زخمیوں کا سول ہسپتال ژوب میں علاج کیا جا رہا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
شیر علی نے مزید کہا کہ دھماکے کی جگہ سے ملنے والی لاش خودکش حملہ آور کی تھی۔
جماعت اسلامی نے ایک ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنما جو کہ ایک سیاسی اجلاس سے خطاب کے لیے علاقے میں تھے، محفوظ رہے اور حملہ آور کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
ژوب میں استقبال
امیر جماعت اسلامی سراج الحق آج کوئٹہ پہنچے لیکن انہیں ژوب جانا پڑا جہاں انکو آج ایک سیاسی جلسے میں شرکت کرنی تھی۔ پارٹی کے ترجمان قیصر شریف نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا جب لوگ ژوب میں داخل ہوتے ہی ان کا استقبال کر رہے تھے کہ ایک شخص آیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
خودکش حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام لوگ محفوظ رہے۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ صرف چند گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں اور بہت کم لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
ایس ایچ او مندوخیل کا دعویٰ ہے کہ دھماکے کے بعد سراج الحق نے اپنے سیاسی اجتماع کے مقام پر جانے پر اصرار کیا۔ مزید پولیس افسران اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو بھیجے جانے کے بعد اس جگہ کو کلیئر کر دیا گیا۔