Sunday, September 8, 2024

دریائے ستلج میں سیلاب سے متعدد ڈیم ٹوٹ گئے

- Advertisement -

دریائے ستلج  کے اونچے درجے کے سیلاب کے نتیجے میں لودھراں کی دریائی پٹی بھی سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔ جس سے عارف والا، بہاولنگر اور چشتیاں کے متعدد دیہات پہلے ہی زیر آب آچکے ہیں۔

دریائے ستلج پر میلسی سائفون کے مقام پر سیلاب کے پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافے سے 40 بستیوں اور سیکڑوں برادریوں پر اثر انداز ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

سیلاب کے باعث 24 اسکول بند کردیئے گئے ہیں، محکمہ تعلیم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعطیلات میں غیر معینہ مدت کے لیے توسیع کردی ہے۔ بہاولپور میں دریا کے کنارے آباد متعدد بستیوں سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں اور بورے والا میں پانی کی سطح میں اضافے کے نتیجے میں متعدد چھوٹے ڈیم ٹوٹ گئے ہیں۔

دریائے سندھ کے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح نے پی ڈی ایم اے کو خطرے کی گھنٹی بجانے پر مجبور کر دیا ہے۔ پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریائے سندھ اور ستلج میں سیلاب آ رہا ہے، اس لیے مقامی لوگوں کو دریاؤں اور ندیوں کے کنارے نہانے یا گھومنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر اونچے اور سلیمانکی اور گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

ترجمان کے مطابق تربیلا کالا باغ ڈیم چشمہ کے قریب دریا میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے۔
پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں معمول کی صورتحال کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں