Friday, November 22, 2024

لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر خالصتان کے حامیوں کا احتجاج

- Advertisement -

لندن: لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سفارتی عملے نے بدھ کے روز کمیشن کی عمارت کی چھت سے خالصتان کے حامی – سکھ علیحدگی پسند تحریک – سکھ مظاہرین پر پانی کی بوتلیں پھینک دیں۔

خالصتان کے حامیوں کے احتجاج کا اہتمام فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشنز اور سکھ یوتھ آرگنائزیشنز نے بھارتی پنجاب میں سکھوں کے خلاف بھارتی پولیس کی بربریت کے خلاف کال کرنے کے لیے کیا ہے۔

احتجاج کے لیے ملک کے دیگر شہروں سے خالصتان کے حامی لندن پہنچے۔

جیسے ہی ہائی کمیشن کے ارد گرد کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا، سینکڑوں پولیس اہلکار عمارت میں محصور سفارتی عملے کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر مامور تھے۔

ڈیوٹی پر موجود پولیس نے مشتعل مظاہرین کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید نفری طلب کر لی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

گزشتہ ہفتے ہائی کمیشن کی عمارت سے ہندوستانی پرچم اتار دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے تین دن بعد بھارتی حکومت نے جوابی کارروائی میں دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن اور برطانوی ہائی کمشنر کی رہائش گاہ کے باہر سے حفاظتی رکاوٹیں ہٹا دیں۔

اس کے جواب میں لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی سیکورٹی کو دوگنا کردیا گیا۔

آج کے مظاہروں کے دوران سکھ رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ‘ہم صرف ہندوستان سے آزادی کا بنیادی حق مانگ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت خالصتان تحریک کو طاقت سے نہیں دبا سکتا، انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنڈم کے ذریعے ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔

اس کے بعد عمارت کے اندر موجود سفارتی عملے نے عمارت کے اوپر ایک بڑا سہ رنگا ہندوستانی پرچم لٹکا دیا۔

مظاہرے کی جگہ پر مزید پولیس اہلکار پہنچتے ہی ہائی کمیشن کی حفاظت کے لیے پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر بھی بھیج دیا گیا۔

اس دوران مشتعل سکھ نوجوانوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصویروں پر جوتے پھینکے۔

آسٹریلیا میں 19 مارچ کو خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کے حق میں 11,000 سے زیادہ سکھوں کے ووٹ ڈالنے کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔

آسٹریلیائی سکھوں نے ہندوستانی وزیر اعظم کی جانب سے برسبین کنونشن اینڈ ایگزی بیشن سینٹر میں آسٹریلیا میں خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کو روکنے کی کوششوں کا سخت ردعمل ظاہر کیا جب کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر ہندوستانی سائبر سیکیورٹی کے کرائے کے حملوں کی ایک بڑی لہر کے درمیان۔

ایس ایف جے، خالصتان کے حامی علیحدگی پسند گروپ – جس نے ریفرنڈم ووٹنگ کا اہتمام کیا تھا – نے کہا کہ اسے شبہ ہے کہ ہندوستانی ریاست کے حمایت یافتہ ہیکرز منصوبہ بند حملے میں ملوث تھے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں