آسٹریلیا: سڈنی کے چرچ میں نامعلوم شخص نے بشپ اور پادری پر حملہ کر دیا۔
عینی شاہدین اور پولیس نے اطلاع دی ہے کہ پیر کو سڈنی کے ایک چرچ میں چاقو سے حملہ کرنے پر ایک بشپ سمیت کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ سے مشتعل مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔
بونڈی ایریا کے ایک مال میں چھ افراد کے چاقو کے حملے میں مارے جانے کے بعد یہ سڈنی میں چھریوں کا دوسرا ہائی پروفائل واقعہ تھا۔
وکائل میں حملے کے بعد، سڈنی کے مرکزی کاروباری ضلع سے تقریباً 30 کلومیٹر (18 میل) مغرب میں، افسران نے ایک لڑکے کو حراست میں لیا اور اسے نامعلوم مقام پر لے آئے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
حملے کے بعد، ایک بڑا مجمع تیزی سے چرچ کے باہر جمع ہوا، جس نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور دو گواہوں کے مطابق، حملہ آور کو پکڑنے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق جب انہوں نے لوگوں کو ملحقہ سڑکوں پر پیچھے ہٹایا تو پولیس نے فائرنگ کی۔ آخر میں، گڑبڑ کو روکنے کے لیے ایک سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو روانہ کیا گیا۔ ان میں سے دو زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پیر کو کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ ایک آشوری چرچ پرحملہ ایک سروس کے دوران ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ میں مفت چائے پلانے والے شیخ اسماعیل چل بسے
اسیرین کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ میں عبادت کے دوران چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے بشپ مار ماری ایمینوئل نے حملہ آور کو معاف کر دیا ہے۔
اسیرین چرچ کے بشپ جلد صحت یاب ہو رہے ہیں اور انہوں نے حملہ آور کو معاف کر دیا ہے تاہم پولیس نے بشپ کو چاقو مارے جانے کے بعد شروع ہونے والے فسادات کی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔
حملہ
آسٹریلیا نے تین دنوں میں چاقو کے دو حملے دیکھے ہیں، جس میں ہفتے کے روز بونڈی بیچ کے قریب ایک مصروف شاپنگ سینٹر میں اور پیر کو آسٹریلیا کے سب سے زیادہ آبادی والے سڈنی کے مغرب میں اسوریئن کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
بشپ مار میری ایمینوئل نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ ’میں ٹھیک ہوں اور بہت جلد صحت یاب ہو رہا ہوں، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ جس نے بھی یہ حرکت کی میں اسے معاف کر دوں گا، جس نے بھی آپ کو یہ کام کرنے کے لیے بھیجا ہے میں اس کے لیے ہمیشہ دعا کروں گا، میں اسے بھی معاف کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: اونٹ کو 500 ریال کا نوٹ کھلانے والا شہری گرفتار
بشپ مار ماری ایمینوئل سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہیں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد ان کو فالو کرتی ہے۔
تاہم مشتبہ ہجوم نے حملہ آور کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے چرچ کے باہر احتجاج کیا۔ بشپ پر حملے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ پولیس کی نگرانی میں ہسپتال میں ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کے پولیس کمشنر کیرن ویب نے کہا کہ 19 سالہ مشتبہ شخص پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے جبکہ بشپ ایمانوئل نے اپنے پیغام میں اپنی جماعت پر زور دیا کہ وہ پرسکون رہیں اور قانون کا احترام کریں۔
پیر کو سڈنی کے ایک چرچ میں چاقو کے حملے میں ایک بشپ سمیت کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔ حملے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔