Sunday, October 20, 2024

برطانوی وزیر اعظم نے یونانی وزیر اعظم سے ملاقات منسوخ کر دی

- Advertisement -

یونانی وزیر اعظم کی اپنے برطانوی ہم منصب سے ناراضگی کا اظہار

یونانی وزیر اعظم  کیریکوس مایٹسوتاکس  نے اپنے برطانوی ہم منصب رشی سنک پر پارتھینان مجسموں کی حیثیت پر سفارتی تنازع میں منگل کو لندن میں طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا الزام لگایا۔

یونان نے بارہا برطانوی عجائب گھر سے کہا ہے کہ وہ 2,500 سال پرانے مجسمے کو مستقل طور پر واپس کرے جنہیں برطانوی سفارت کار لارڈ ایلگن نے 19ویں صدی کے اوائل میں جب وہ سلطنت عثمانیہ کے سفیر تھے پارتھینون مندر سے ہٹا دیا تھا۔

تازہ ترین خبر کے مطابق مٹسوٹاکس نے ایک بیان میں کہا، “میں اپنی ناراضگی کا اظہار کرتا ہوں کہ برطانوی وزیر اعظم نے ہماری طے شدہ ملاقات ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی منسوخ کر دی۔”

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

انہوں نے کہا کہ “پارتھینان مجسموں کے معاملے پر یونان کا موقف سب کو معلوم ہے۔ مجھے اپنے برطانوی ہم منصب کے ساتھ ان پر بات کرنے کا موقع ملنے کی امید تھی۔

یونانی حکومت ان مجسموں کے لیے ممکنہ قرض کے معاہدے پر برٹش میوزیم کے سربراہ جارج اوسبورن کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان صدیوں سے تنازع کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

مٹسوٹاکس نے اتوار کو بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں شکایت کی کہ ایتھنز میں مجسموں کی ممکنہ واپسی پر بات چیت تیزی سے آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں