بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ہفتے کے روز لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 26 ہو گئی۔
آفات سے نمٹنے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ واقعے کے دو دن بعد بھی درجنوں افراد مٹی اور کیچڑ کی تہوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
مٹی کا تودہ جمعرات کی رات ممبئی سے 60 کلومیٹر دور ارشل واڑی کے دور افتادہ پہاڑی بستی میں پیش آیا جس سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ایک اندازے کے مطابق اس بستی میں کم از کم 225 افراد رہائش پذیر تھے، جن میں سے 80 سے زیادہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
میڈیا نے ہفتے کے روز بتایا کہ لگ بھگ 80 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس این ڈی آر ایف کے ایک اہلکار ایس بی سنگھ نے میڈیا کو بتایا، ہم اپنے تکنیکی آلات، اپنی بچاؤ کی تکنیکوں پر کام کر رہے ہیں۔
ایس بی سنگھ نے کہا، ہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر سکتے کہ کتنے لوگ ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ کو مٹی کے نیچے سے مزید چار لاشیں نکالی گئیں۔
نیوز چینلز کے ویژول میں ریسکیو ٹیموں کو دکھایا گیا، جو نارنجی رنگ کے چمکدار رنگ کے رین کوٹ پہنے ہوئے اور کھدائی کے اوزار لے کر، پہاڑی سے لینڈ سلائیڈنگ کے مقام تک جاتے ہوئے۔
سنگھ نے مزید کہا کہ لگاتار بارش، کمزور نمائش اور پہاڑی علاقے کی وجہ سے بچاؤ کی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
اہلکار نے مزید کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ سے تقریباً 16 سے 17 مکانات متاثر ہوئے ہیں اور بہت سے خاندانوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔