پاکستانی فلم جامن کا درخت نے تیسرا بین الاقوامی ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔
وینکوور: پاکستانی شارٹ فلم جامن کا درخت نے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرتے ہوئے وینکوور انٹرنیشنل مووی ایوارڈز میں انسانی حقوق پر بہترین فلم کا باوقار ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔
کانز فلم فیسٹیول کی سماجی انصاف پر بہترین مختصر فلم کی کیٹیگری جیتنے کے بعد یہ تیسرا ایوارڈ ہے جو فلم کو بین الاقوامی سطح پر ملا ہے۔
فلم کے ہدایت کار رافع راشدی نے انسٹاگرام پر شائقین کا شکریہ ادا کیا اور اپنے فالوورز کے ساتھ خوشخبری شیئر کی۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
سماجی مسائل کی کہانی
جامن کا درخت، ازدواجی رشتوں اور گھریلو تشدد کی پیچیدہ حرکیات کو بیان کرتی ہے، جو ان اہم سماجی مسائل کی ایک پُرجوش تحقیق پیش کرتا ہے۔ اسکرین پلے، جو مکھی گل نے لکھا ہے، ایک زبردست کہانی ہے جو پوری دنیا کے ناظرین کو پسند آرہی ہے۔
اس کہانی کو فیصل کپاڈیہ کی ہنرمندانہ پروڈکشن سے زندہ کیا گیا ہے، جو پاکستانی فلم انڈسٹری کی صلاحیت اور عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
جنوری میں ریلیز ہونے والی فلم کے ٹریلر نے اس کی زبردست کہانی کی ایک جھلک پیش کی، جس میں صنفی تعلقات، ہراساں کرنا، جنسی حملہ، اور ہوس کے نقصان دہ اثرات جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عامر خان کے نئے پروجیکٹ کی پہلی جھلک سامنے آگئی
ایک قابل ذکر تصویر کشی میں، عدنان صدیقی نے کریم کا کردار نبھایا، جو شوبز انڈسٹری کی ایک ممتاز شخصیت ہے، جس میں طاقت اور اثر و رسوخ کے تاریک پہلو کو دکھایا گیا ہے۔
اس فلم میں مہا طاہرانی اور فوزیہ امان بھی ہیں، جن کی شاندار پرفارمنس صدیقی کی کہانی کو گہرائی اور حقیقت پسندی دیتی ہے۔
جامن کا دارخت اب بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہی ہے، جو سماجی تبدیلی کو فروغ دینے اور بیداری بڑھانے میں بیانیہ کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔