پاکستان کا نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا ) کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئ سی ) جاری کرتا ہے کوئی بھی پاکستانی شہری جس کی عمر١٨ سال یا اس سے زیادہو یہ کارڈ حاصل کر سکتا ہے۔
قومی شناختی کارڈ (این آئی سی ) سی این آئی سی کا کمپیوٹرائزڈ ہم منصب ہے۔
پاکستان کا قومی شناختی کارڈ سسٹم
پاکستان نے اپنا قومی شناختی کارڈ سسٹم ١٩٧٣ میں دوسری ترمیم کے آرٹیکل ٣٠ کے تحت شروع کیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن (ڈی جی آر ) کی طرف سے ہاتھ سے لکھے گئے کاغذی فارم میں کارڈ کو دستی طور پر جاری کیا گیا تھا اس طرح کا پہلا این آئی سی اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا تھا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
نادرا کے قیام کے بعد قومی شناختی کارڈ (این آئی سی ) کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئ سی) میں منتقل ہو گیا ۔ جس میں شناختی کارڈ جاری کرنے کے لیے درخواست دہندہ کو ڈیجیٹل فنگر پرنٹ بائیو میٹرکس فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ نادرا نے بعد ازاں ٢٠١٢ میں اسمارٹ کارڈ (ایس این آئی سی ) کا اجراء کیا جو ایک چپ پر مبنی شناختی کارڈ ہے جس میں کارڈ ہولڈرز کے بائیو ڈیٹا کو انگریزی میں نقل کیا جاتا ہے۔
کارڈ بنوانے کی نئی پالیسی
نادرا نے نیا شناختی کارڈ بنوانے کے لئے نئی پالیسی جاری کر دی گئی ہے اب کارڈ ان پالیسی کے تحت جاری کیا جائے گا۔
پالیسی کے نقاط درجز زیل ہیں
١۔ نادرا نے سابق اور آئندہ کے چیئرمینوں اورکونسلروں کے پاس موجود تصدیق کا اختیار ختم کر دیا ہے۔
٢۔ نئے سی این آئ سی یا (ب)فارم کے لئے برتھ سرٹیفکیٹ کی شرط ختم ،میٹرک کی سند ختم ،پاسپورٹ یاڈومیسائل پر کارڈ بن جائے گا والد والدہ کے کارڈ کے ساتھ تاریخ پیدائش لکھ کر دیں فارم(ب)بن جائے گا۔
٣۔ گزیٹیڈ افسر کے پاس نہی جانا ہوگا، کارڈ ہولڈر اپنے والد،بھائی یا کسی بھی فیملی ممبر کا فارم ازخود تضدیق کر سکے گا-
٤۔ میٹرک کی سند، پاسپورٹ، ڈومیسائیل اور والدین کے این آئی سی کا ہونا ضروری ہے۔
٥۔ خواتین کو کارڈ کے لیئے نکاح نامے کی ضرورت نہی ہوگی۔ شوہر کے کارڈ پر بیوی کا کارڈ بنےگا صرف ۲۰ روپے کا اسٹامپ پیپر لگے گا۔
٦۔ فاٹا کے شہری کسی بھی شہر سے کارڈ بنواسکیں گے۔
٧۔ کارڈ گم ہونے کی صہرت میں ایف آئی آر کی ضرورت نہی اسٹامپ پیپر بیان حلفی گمشدگی دے کر نیا کارڈ مل جا ئے گا۔
٨۔ کارڈ وصولی کے لیئے اصل ٹوکن کے ساتھ خد دفتر جانا ہوگا اگر کوئی رشتہ دار جائے تو اتھارٹی لیٹر اس سے لے کر جائے اور کارڈ مل جائے گا۔
٩۔ نام تبدیلی کے لئے اخبارات میں اشتہا نہیں دینا ہوگا نئے کارڈ کے لیئے نادرا افسر انٹرویو کرے گا اور کمنٹس دے گا۔