اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ مذہبی عدم برداشت کی روک تھام بین الاقوامی قانون کے اطلاق کے ذریعے کی جانی چاہیے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔
او آئی سی کے 57 رکنی تنظیم کا یہ بیان سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقدہ ایک غیر معمولی کانفرنس کے دوران جاری کیا گیا، جس میں سویڈن میں بدھ کے واقعے کا جائزہ لیا گیا، جہاں ایک مسجد کے باہر مظاہرے کے دوران مقدس کتاب کی بے حرمتی کی گئی۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین برہم طحہ نے کہا، ہمیں بین الاقوامی برادری کو بین الاقوامی قانون کے فوری اطلاق کے بارے میں مسلسل یاد دلانا چاہیے، جو مذہبی منافرت کی کسی بھی وکالت کو واضح طور پر منع کرتا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
جناب طحہٰ نے کانفرنس کے دوران اس طرح کے حملوں پر مربوط ردعمل کا مطالبہ کیا اور حالیہ حملوں کو قابل نفرت فعل قرار دیا۔
سکریٹری جنرل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ سرگرمیاں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی شدید توہین اور مجروح کرتی ہیں اور سادہ اسلام فوبیا سے بالاتر ہیں۔ نتیجے کے طور پر، انہیں دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے مضبوط بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت ہے۔
بدھ کو، عید الاضحی کے نام سے مشہور مسلمانوں کے تہوار کے پہلے دن، ایک شخص نے اسٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے ایک مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔ اس کارروائی نے او آئی سی کے رکن ترکی کو ناراض کر دیا، جو نیٹو فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی سویڈن کی خواہش کی حمایت کرتا ہے۔
سویڈش پولیس نے احتجاج کی اجازت دے دی تھی۔ لیکن، واقعے کے بعد، پولیس نے اس شخص پر الزام لگایا جس نے اسے کسی نسلی یا قومی گروہ کے خلاف ایجی ٹیشن کیا تھا۔