Sunday, September 8, 2024

بھارتی شربت پینے سے ہونے والی اموات کا شرمناک انکشاف ہوگیا

- Advertisement -

ازبکستان میں بھارتی کھانسی کے شربت پینے  کے نتیجے میں بچوں کی اموات کے معاملے کی تحقیقات کے دوران انکشافات سامنے آئے ہیں۔

منافع میں اضافے کے لیے ایک بھارتی دوا سازی کے کاروبار کے سی ای او نے کھانسی کے شربت میں مضر صحت مادے شامل کیے، ازبک پراسیکیوٹر نے بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں گواہی دی۔

ہندوستانی کمپنی کے سی ای او نے ازبکستان کو کھانسی کے سیرپ کی درآمد کے لیے 33,000 ڈالر کی رشوت دی تھی، اور اس نے کوالٹی ٹیسٹ بھی معاف کر دیا تھا، پراسیکیوٹر کے مطابق جس نے کمپنی کے سی ای او سنگھ راگھویندر پررشوت کا الزام لگایا تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انڈین کارپوریشن نے ٹیکس فراڈ کرنے کے لیے شربت کی قیمت بھی بڑھا دی تھی۔

واضح رہے کہ دسمبر 2022 میں ازبکستان میں کھانسی کی بھارتی دوا کے استعمال کے نتیجے میں 65 بچوں کی ہلاکت کے معاملے میں 21 افراد جن میں 20 ازبک تھے اور ایک ہندوستانی تھا، زیر تفتیش تھے۔

ازبکستان میں کھانسی کی ہندوستانی دوا فروخت کرنے والے کاروبار کیورامیکس کے دو ازبک عہدیدار اور ہندوستانی کمپنی ماریون بائیوٹیک کے نمائندے دونوں اس تحقیقات میں ملوث ہیں۔

ہندوستانی کھانسی کے شربت سے بچوں کی اموات سے متعلق تنازعہ سامنے آنے کے بعد ہندوستانی کارپوریشن کا لائسنس امریکہ، یورپی یونین اور دیگر کئی ممالک نے معطل کر دیا ہے۔

گزشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں 89 بچے ہندوستان میں بنائے جانے والے کھانسی کے شربت سے ہلاک ہوئے تھے اور کیمرون میں بھی ایک ہی کھانسی کے شربت سے بچے ہلاک ہوئے تھے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں