اسلام آباد: حکومت نے اسمارٹ فونز قسطوں پر فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وہ لوگ جومہنگے موبائل ڈیوائسز خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، ان کے لیےحکومت ایک نیا پروگرام شروع کر رہی ہے جس کے تحت لوگ قسطوں پر اسمارٹ فونز خرید سکیں گے۔
نگراں حکومت نے ’کنٹریکٹ بیسڈ اسمارٹ فونز پالیسی‘ متعارف کرادی ہے، جس کا اطلاق 15 جنوری سے ہوگا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
پالیسی کی تفصیلات کا انکشاف وفاقی نگراں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کیا، جنہوں نے اس کے ممکنہ فوائد پر زور دیا، خاص طور پر بیرون ملک جانے والوں کے لیے جو اب قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے اسمارٹ فونز کے جدید ترین ماڈل حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر سیف نے اس بات پر زور دیا کہ سستے موبائل فون قسطوں میں دینے کی پالیسی کی تشکیل سے قبل ٹیلی کام انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی۔ جس کابنیادی مقصد سمجھدار مالیاتی طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور اسمارٹ فون کی رسائی کو مزید وسعت دینا ہے۔
ڈاکٹر سیف کے مطابق قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے، ٹیلی کام کمپنیاں اس کوشش کے تحت صارفین کو خاص طور پر پاکستان کے کم آمدنی والے شعبوں کے لیےبراہ راست اسمارٹ فون فراہم کریں گی، جس سے موبائل براڈ بینڈ کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی موبائل انڈسٹری نے پانچ کروڑ موبائل فون تیار کرلئے
سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹس سے بچانے کی کوشش میں، موبائل فون بلاک کرنے اور نادہندگان کے ممکنہ طور پر قومی شناختی کارڈ جیسے اقدامات نافذ کیے جائیں گے۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کاروں کی حفاظت اور پروگرام کے کام کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط نظام قائم کرنا کتنا ضروری ہے۔
ٹیلی کام کا منظر نامہ
کارپوریشنز کو لچکدار قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فون فراہم کرنے کے قابل بنانے کے ساتھ، ٹیلی کام کا منظر نامہ ایک مثالی تبدیلی کے لیے تیار ہے۔ یہ عمل موبائل براڈ بینڈ کے زیادہ استعمال کے مواقع پیدا کرتا ہے، یہ اقدام خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے لیے فائدہ مند ہے۔