Tuesday, October 22, 2024

طالبان عالم نے سرحد پار حملوں کو اسلام کے خلاف قرار دے دیا

- Advertisement -

افغانستان میں طالبان حکومت کے ایک سینئر عالم مفتی عبدالرؤف نے ملک سے پاکستان یا کسی دوسرے پڑوسی ملک پر سرحد پار حملوں کو غیر اسلامی اور حرام قرار دیا ہے۔

طالبان عالم رؤف نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں جہاد یا مقدس جنگ کی مختلف شکلوں میں فرق کرتے ہوئے کہا کہ جہاد کی وہ شکل ہے جو تمام مسلمانوں اور شہریوں کے لیے لازمی ہے جب کسی ملک کی سرزمین پر حملہ کیا جاتا ہے یا غیر ملکی مداخلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ احتیاطی یا فعال جہاد ہمیشہ حکمرانوں یا ملک کی حکومت کی طرف سے دی گئی اجازت سے مشروط ہو گا اور حکومت کی اجازت کی خلاف ورزی دہشت گردی ہوگی نہ کہ مقدس جنگ۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

پاکستان نے ایک سینئر سفارت کار کو تین روزہ دورے پر کابل روانہ کیا جس میں واضح پیغام دیا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو دوحہ معاہدے میں عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔

اس سے قبل پاکستان نے افغان طالبان کے سربراہ سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے ایک عوامی حکم نامہ طلب کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کی جانب سے واضح حکم کا مطالبہ سرحد پار دہشت گرد حملوں میں حالیہ اضافے کے بعد سامنے آیا ہے۔

پاکستان نے ایک سینئر سفارت کار کو تین روزہ دورے پر کابل روانہ کیا جس میں واضح پیغام دیا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو دوحہ معاہدے میں عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔

افغان عبوری وزیر دفاع ملا یعقوب نے اس ہفتے کے شروع میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ طالبان کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ جو لوگ ملک سے باہر حملے کرنے جارہے ہیں وہ جہاد نہیں ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں