Monday, October 21, 2024

ان چار ممالک نے اپنے کلسٹر بموں کو ختم کر دیا

- Advertisement -

کلسٹر بموں کی عالمی مخالفت بڑھ رہی ہے۔ جو بنیادی طور پر عام شہریوں، خاص طور پر بچوں کو ہلاک اور معذور کرتے ہیں۔ مزید برآں، دیگر ممالک ان لاکھوں کلسٹر بموں کو تباہ کر رہے ہیں جو ان کے پاس جمع تھے۔

کلسٹر بموں کے خلاف کنونشن کے نتائج سے متعلق ایک حالیہ سرکاری رپورٹ کے مطابق، کیوبا، کروشیا، سلووینیا، اور اسپین اب ہتھیاروں کو مکمل طور پر ختم کرنے والے سب سے حالیہ ممالک بن گئے ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

کنونشن ایک رضاکارانہ معاہدہ ہے جس میں شامل ممالک دستخط کرکے کلسٹر بموں کا استعمال بند کرنے،اپنے ذخیرے کو تباہ کرنے کا عہد کرتے ہیں۔

بین الاقوامی کلسٹر بم مہم کے سربراہ ہیکٹر گیرا کہتے ہیں اس عالمی معاہدے کی بدولت، دنیا کے ممالک اس طاعون سے چھٹکارا پا رہے ہیں جو کلسٹر گولہ بارود کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

لیکن اگرچہ اس کنونشن کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر 177 ملین کلسٹر بموں کو بے ضرر قرار دیا گیا ہے، لیکن یہ ہتھیار اب بھی کچھ ممالک استعمال کر رہے ہیں جنہوں نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ خاص طور پر شام میں جہاں انہیں شامی فوج روس کی حمایت سے استعمال کرتی ہے۔ آج کلسٹر بموں پر پابندی کی صرف روس اور زمبابوے ہی مخالفت کر رہے ہیں۔

اگرچہ انہوں نے باضابطہ طور پر اس معاہدے کی توثیق نہیں کی ہے، لیکن وہ کلسٹر بم استعمال کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ امریکہ نے 2009 کے بعد سے کوئی کلسٹر گولہ بارود تعینات نہیں کیا ہے، لیکن وہ اب بھی بم تیار کرتا ہے اور دیگر ممالک کو برآمد کرتا ہے۔

خریداروں میں سے ایک سعودی عرب ہے جس نے حال ہی میں یمن کی خانہ جنگی میں انہیں استعمال کیا ہے۔ تاہم، کلسٹر میونیشنز مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی مذمت کے بعد یمن میں کلسٹر بموں کا استعمال حال ہی میں کم ہوا ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں