کوئٹہ: بلوچستان میں دفاتر میں دو دھماکے ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
عام انتخابات سے صرف ایک روز قبل بدھ کو بلوچستان میں سیاسی امیدواروں کو نشانہ بنانے کے لئے دو الگ الگ مقامات پر دھماکے ہوئے جس میں کم از کم 28 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پہلے واقعے میں بلوچستان کے علاقے پشین میں آزاد امیدوار کے دفتر کے باہر ہونے والے دھماکے میں کم از کم 15 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوئے، جب کہ دوسرا دھماکا جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے دفتر کے باہر ہوا۔
پشین میں دھماکا خانوزئی محلے میں آزاد امیدوار اسفند یار خان کاکڑ کے سیاسی دفتر کے قریب ہوا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں کاکڑ این اے 265 کی نشست کے ساتھ ساتھ پی بی 47 اور پی بی 48 بلوچستان اسمبلی کی نشستوں سے بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ضلع قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی (ف) کا دفتر دوسرے دھماکے کا نشانہ بنا۔
وزیر اطلاعات بلوچستان اچکزئی کے مطابق، دوسرے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کے لیے فارم 45 کیا ہوتا ہےاور اسکی کیا اہمیت ہے؟
انہوں نے بتایا کہ جے یو آئی ف کے رہنما اور پی بی 3 کی نشست کے امیدوار مولانا عبدالواسع کی واقعے میں زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
علاقے کے حکام کا دعویٰ ہے کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے کیونکہ وہاں متعدد زخمیوں کی دیکھ بھال جاری ہے۔