غیر معمولی موسمی حالات نے یو اےای میں تباہی مچادی۔
ابوظہبی: غیر معمولی اور شدید موسمی حالات نے متحدہ عرب امارات (یو اےای) میں حکام کو گھر پر رہنے کی ایڈوائزری جاری کرنے پر مجبور کردیا۔
خلیج کے کچھ حصوں کو موسلا دھار بارشوں اور تیز ہواؤں نے نقصان پہنچایا۔ صرف عمان میں طوفان نے اٹھارہ افراد کی جان لے لی، جن میں سے اکثر نوجوان تھے۔ دبئی میں ایئر لائن میں خلل پڑا، اور بحرین اور متحدہ عرب امارات کے اسکول بند کر دیے گئے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
ایمرجنسی نافذ
نیشنل ایمرجنسی، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) نے رہائشیوں کو گھرمیں رہنے کی ہدایت کی ہے۔اتھارٹی نے گاڑی چلانے والوں پر بھی زور دیا کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں سے دور محفوظ، اونچے علاقوں میں پارک کریں۔
متحدہ عرب امارات کے قومی مرکز برائے موسمیات نے مقامی لوگوں کو حفاظتی اقدامات کرنے اور سیلاب زدہ علاقوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔
دریں اثنا، دوسرے طوفان کے سامنے آتے ہی دبئی کا عام طور پر صاف آسمان سیاہ ہو گیا۔ اسکول آن لائن سیکھنے کی طرف منتقل ہو گئے، اور موسمی بیورو نے شدید موسم کی دو لہروں کی پیش گوئی کے ساتھ مزید عدم استحکام کا انتباہ دیا۔
غیر مستحکم موسم کی وجہ سے مارچ میں اسی طرح کی ہدایت کے بعد یہ دو مہینوں میں گھر میں قیام کی دوسری ایڈوائزری کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں موسم کی تازہ ترین صورتحال
پڑوسی ملک عمان میں سیلاب اور تیز بارشوں سے کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے نو بچے بھی تھے۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
دبئی میں بارشوں کے باعث شدید سیلاب آیا، جس کے باعث بجلی کی بندش، سڑکیں بند اور دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازوں میں خلل پڑا۔ بدھ کے اوائل تک خراب موسم کی پیش گوئی کے ساتھ، اضافی پانی کو پمپ کرنے کے لیے ٹینکر ٹرک بھیجے گئے۔
بحرین میں رات بھر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اور سیلاب آیا۔
طوفان عمان میں شروع ہوا، جو متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے علاقوں پر اترنے سے پہلے مہلک سیلاب کا باعث بنا۔