Sunday, September 8, 2024

امریکہ کو پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی پر تشویش

- Advertisement -

امریکہ نے کہا ہے کہ اسے آزادی اظہار رائے پر پابندیوں پر تشویش ہے۔

واشنگٹن: امریکہ نے چونکہ تشویش کا اظہار کیا ہے، اسلئیے وہ سمجھتا ہےکہ صحافیوں کو دیانتدارانہ اور کھلے انتخابات کی کوریج فراہم کرنا ضروری ہے۔

محکمہ خارجہ کے چیف نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے جمعرات کو واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی عوام بالآخر اس بات کا تعین کریں گے کہ مستقبل میں ان کے ملک کی قیادت کون کرتا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ایک سوال کے جواب میں، ویدانت پٹیل نے کہا: ہماری دلچسپی جمہوری عمل میں جاری ہے۔ ایک آزاد اور خودمختار میڈیا اہم ادارے ہیں جو صحت مند جمہوریتوں کو اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ رائے دہندگان باخبر فیصلے کر سکیں اور حکومت کو جوابدہ ہو سکیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صحافی منصفانہ اور شفاف انتخابات کی کوریج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں

ویدانت پٹیل کے مطابق، ہم اب بھی ایسی کسی بھی رپورٹ کے بارے میں فکر مند ہیں جو پریس، ایسوسی ایشن، اور اظہار رائے کی آزادیوں پر پابندیوں سے متعلق سامنے آتی ہیں۔ “آزادانہ اور منصفانہ انتخابات وہ ہیں جو ہم بنگلہ دیش اور یقیناً پاکستان سمیت ہر جگہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور ہم ایسے مسائل کو حل کرتے رہیں گے جو پاکستانی قیادت کے اعلان کردہ ارادوں اور خطے کے لیے ہمارے خیالات دونوں سے متصادم ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی مسلم کا بائیڈن سے غزہ قتل عام کی مذمت کرنے کا مطالبہ

پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکہ کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے، خاص طور پر ایران کی جانب سے عدم استحکام اور اشتعال انگیز کارروائیاں جاری ہیں۔ اور ہم پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں گے، اور ہم خطے کی قریبی نگرانی کرتے رہیں گے۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں