Saturday, October 19, 2024

امریکی بحریہ میں رازوں کے تبادلے کے شبے میں گرفتاریاں

- Advertisement -

امریکی حکام کے مطابق، جمعرات کو امریکی بحریہ کے دو ملاحوں کو چین کو قومی سلامتی کی اہم معلومات فراہم کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ 26 سالہ پیٹی آفیسر وینہینگ ژاؤ پر امریکی فوج کی حساس معلومات کی تصاویر اور ویڈیوز کے عوض تقریباً 15,000 ڈالر لینے کے سلسلے میں سازش اور رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ امریکی بحریہ کے ملاح، جن چاو وی، جس کی عمر ظاہر نہیں کی گئی تھی، پر ہزاروں ڈالر کے عوض ان پر فوجی ڈیٹا چین کو منتقل کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

امریکی بحریہ کے دو ملاحوں کو غداری کے شبہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔  اسسٹنٹ اٹارنی جنرل میٹ اولسن نے سان ڈیاگو میں صحافیوں کو بتایا کہ مردوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں، حساس فوجی معلومات عوامی جمہوریہ چین کے ہاتھ میں چلی گئیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

امریکی حکام کے مطابق، ژاؤ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے چینی ہینڈلر کو انڈو پیسیفک کے علاقے میں امریکی فوجی مشقوں کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ جاپان کے اوکیناوا میں امریکی فوجی اڈے پر ریڈار سسٹم کے لیے الیکٹریکل ڈایاگرام اور بلیو پرنٹس اور سیکیورٹی کی تفصیلات بھیجنے کا الزام ہے۔

وی پر یو ایس ایس ایسیکس کے بارے میں معلومات لیک کرنے کا الزام ہے جس پر اس نے دیگر امریکی جنگی جہازوں کے ساتھ ساتھ ایسیکس کی مسلح افواج کے ڈھانچے اور آپریشنز کو کنٹرول کرنے والے درجنوں تکنیکی کتابچے بھی شامل ہیں۔

جمعرات کو پریس کانفرنس میں امریکی حکام نے چین کی جاسوسی مہم کی مذمت کی۔

ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹ سٹیسی موئے کے مطابق چین امریکہ کے لیے سب سے بڑا کثیرالجہتی خطرہ ہے۔ دنیا کی واحد سپر پاور بننے کی جستجو میں، بیجنگ امریکہ پر اپنے حملوں سے باز نہیں آئے گا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں