Saturday, October 19, 2024

ایران نے عراق، شام اور پاکستان کی سرزمین پر حملہ کیوں کیا؟

- Advertisement -

ایران نے اپنے اتحادیوں عراق، شام اور پاکستان کی سرزمین پر حملہ کیوں کیا

ایران نے دو دنوں میں تین اتحادی ممالک شام، عراق اور پاکستان میں اہداف پر حملے شروع کیے ہیں۔ پاکستان نے ایرانی سرزمین پر میزائل حملے کا جواب دیا۔

ایران کی فوج، پاسداران انقلاب، پر ملک کے اندر اسلامی سخت گیر عناصر کی جانب سے کارروائی کے لیے دباؤ تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

یہ سخت گیر ایران کے ساتھ بظاہر ناخوش ہیں کیونکہ اسرائیل غزہ میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے۔

وہ اس بات پر بھی ناراض ہیں کہ ایران نے اپنے قدیم دشمن اسرائیل کی جانب سے شام میں پاسداران انقلاب کے کئی اعلیٰ کمانڈروں کو قتل کرنے کے بعد کچھ نہیں کیا – اور صرف اس وقت حوثیوں کی زبانی حمایت کی جب وہ امریکہ-برطانیہ کے حملوں کی زد میں آئے۔

اور پھر وہ بم حملہ ہے جس کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ (آئی ایس) نے دو ہفتے قبل ایران کے شہر کرمان میں قبول کی تھی، جس میں کم از کم 84 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

گارڈز نے محسوس کیا کہ انہیں اسرائیل یا امریکہ کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کیے بغیر کسی نہ کسی طرح کام کرنا ہے۔ ایران محتاط رہا ہے کہ اسرائیل-غزہ جنگ میں براہ راست ملوث نہ ہو – حالانکہ وہ حماس، حوثیوں اور حزب اللہ کو فوجی مدد فراہم کرتا ہے۔

ایران نے کہا کہ پاکستان کے اندر میزائل اور ڈرون حملے نے عسکریت پسند گروپ جیش العدلی کو نشانہ بنایا – جسے وہ “ایرانی دہشت گرد گروپ” کہتے ہیں۔ لیکن پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے دو بچوں کو ہلاک کیا۔

پاکستان کا جواب 

پاکستان، جو ایک جوہری طاقت ہے، نے محسوس کیا کہ اسے اس حملے کا جواب دینا ہوگا – جو کہ پاکستانی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی تھی۔ اس نے پاکستان کی نیوکلیئر ڈیٹرنس کو بھی نقصان پہنچایا۔

لہٰذا اس نے ایران میں مقیم پاکستانی “دہشت گردوں” کے ٹھکانے – بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے خلاف اپنے طور پر حملے شروع کر دیے۔ ایران کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں تین خواتین، دو مرد اور چار بچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:   پاکستان نے ایران پر فوجی حملے کر دئے

پڑوسیوں کے درمیان معمول کے مطابق اچھے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ پاسداران انقلاب کو پاکستان کی طرف سے اس ردعمل کا اندازہ نہیں تھا۔

ایران اور پاکستان کے درمیان 900 کلومیٹر (560 میل) سرحد ہے جسے بغیر تعاون کے کنٹرول کرنا دونوں کے لیے مشکل ہے۔ پاکستان بین الاقوامی فورمز پر ایک قابل قدر اتحادی رہا ہے، جو اکثر تہران کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں