یمن کے حوثیوں کا بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں پر بڑا حملہ
یمن کی حوثی تحریک کا کہنا ہے کہ اس نے دو اسرائیلی بحری جہازوں کو مسلح ڈرون اور ایک بحری میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔
ترجمان کے مطابق، گروپ کی بحریہ نے وارننگ کو نظر انداز کیا، جس کی وجہ سے یونٹی ایکسپلورر اور نمبر نائن کو نشانہ بنایا گیا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے کے مطابق بحیرہ احمر میں، ایک بلک کیریئر جہاز کو کم از کم دو ڈرونز نے نشانہ بنایا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ڈرون حملے میں شمالی یمن میں حدیدہ کی بندرگاہ سے 63 میل شمال مغرب میں ایک دوسرے کنٹینر جہاز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق پینٹاگون نے یہ بھی کہا کہ بحیرہ احمر میں متعدد تجارتی بحری جہازوں اور ایک امریکی ڈسٹرائر پر حملہ کیا گیا، جو کہ ممکنہ طور پر 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے سمندری حملوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
پینٹاگون کے مطابق بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں اور یو ایس ایس کارنی پر حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ان حملوں کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی جاری کی جائیں گی۔
اسرائیل غزہ پر بمباری کر رہا ہے اور حوثی باغی اس پر میزائل اور ڈرون داغ رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ حوثیوں نے یمن کے قریب بحیرہ احمر میں اسرائیل سے منسلک ایک گاڑیوں کے ٹرانسپورٹ بحری جہاز پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ باغیوں نے اب بھی بندرگاہی شہر حدیدہ کے قریب کشتی پر قبضہ کر رکھا ہے۔