Sunday, October 20, 2024

پاکستان کی سندھو کو واپس لینے پر یوگی آدتیہ ناتھ کی مذمت

- Advertisement -

پاکستان نے پیر کے روز ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے “سندھو”  جنوبی پاکستان میں دریائے سندھ کے آس پاس کے علاقے کو واپس لینے کے بارے میں کیے گئے انتہائی غیر ذمہ دارانہ ریمارکس کی مذمت کی ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو کہا کہ اگر شری رام جنم بھومی مندر بابری مسجد کی جگہ کو 500 سال بعد دوبارہ حاصل کیا جا سکتا ہے، تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ سندھو صوبے کو واپس نہ لیا جائے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

’’ہم لکھنؤ میں قومی سندھی کنونشن میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ، ہندوستان کے حکمران نظام کے ایک اہم رکن اور متعصب ہندوتوا نظریے کے پیروکار کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ ریمارکس کی مذمت کرتے ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بھی اتنا ہی قابل مذمت ہے کہ ‘رام جنم بھومی’ کی نام نہاد بحالی کو وزیر اعلیٰ نے پاکستان کا حصہ بننے والے خطے پر دوبارہ دعویٰ کرنے کے سانچے کے طور پر حوالہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہندو بالادستی کے ہجوم نے 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں بھگوان رام کی جائے پیدائش کو واپس لینے کے لیے ڈھٹائی سے تاریخی بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے اشتعال انگیز ریمارکس ’اکھنڈ بھارت  کے بے جا دعوے سے متاثر تھے۔

ترجمان نے ریمارکس دیے “یہ ریمارکس ایک نظر ثانی پسند اور توسیع پسندانہ ذہنیت کو ظاہر کرتے ہیں جو نہ صرف ہندوستان کے پڑوسی ممالک بلکہ اس کی اپنی مذہبی اقلیتوں کی شناخت اور ثقافت کو بھی مسخر کرنا چاہتے ہیں۔ وہ تاریخ کے ایک ٹیڑھے نظریے کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں