Sunday, September 8, 2024

اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین سکول پر بمباری

- Advertisement -

اسرائیل نے غزہ کے سکول پر بمباری کے بعد قبضہ کر لیا، 29 افراد شہید ہو گئے۔

اسرائیل نے غزہ پر سکول میں بمباری کی، اور وہیں پناہ لے لی غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے جنوب میں واقع شہر عنسان میں العودہ اسکول پر بمباری کی، جہاں بے گھر افراد قیام پذیر تھے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسرائیلی فوج نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے میں مزید 29 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، حملے میں 53 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ایک بیان میں، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ بے گھر خاندانوں کو اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول میں پناہ دی گئی تھی۔

اسرائیل نے غزہ کے اسکولوں پر تین دیگر حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے جو کہ ہفتے کے بعد سے بے گھر افراد کی پناہ گاہوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میئر کی لوگوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت

منصوبہ 

امریکی فوج کی طرف سے تعمیر کردہ انسانی ہمدردی کے گھاٹ کو غزہ کے ایک ساحل پر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اسے کئی دنوں تک استعمال میں لایا جائے گا۔ کئی امریکی حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ اس کا مقصد اسے مستقل طور پر نکالنا ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں جان بوجھ کر اور ٹارگٹڈ فاقہ کشی کی مہم چلا رہا ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی موت ہو رہی ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے آباد کاروں کے تشدد میں اضافے کے درمیان نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے مزید فلسطینی اراضی پر قبضے کے عزائم کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی بمباری کے جواب میں حماس نے خبردار کیا ہے کہ شہریوں پر حملے امن مذاکرات کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں