اب سولرپینلز چاند اور سورج کی روشنی دونوں سے بجلی پیدا کریں گے۔
مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ایلون مسک نے ٹیسلا لونا روف کے لیے نئے سولر ماڈیولز کی نقاب کشائی کی ہے جس سے چاند کی روشنی سے بھی سولرپینلز بجلی پیدا کر سکیں گے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
مصنوعی ذہانت کے روبوٹ ہرمیون جی کا استعمال کرتے ہوئے، اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے مصنوعی کرونولتھ کرسٹل پر مشتمل شمسی خلیوں کے لیے ایک نئی کوٹنگ بنائی ہے جو خلیات کو یو وی اور انفراریڈ فوٹونز کو جذب کرنے کے قابل بناتی ہے اور رات کے وقت بھی بجلی پیدا کرتی ہے۔
ایلون مسک نے بتایا کہ امریکہ کے نیواڈا میں واقع ٹیسلا گیگا فیکٹری میں اب نئے سولر پینل ہیں جو رات کو بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ 2024 میں بینک چار دن بند رہنےکا اعلان
توانائی کی ترسیل میں ایک اہم پیش رفت، نئی شمسی ٹیکنالوجی سورج سے براہ راست بجلی پیدا کرنے کے علاوہ چاند کی روشنی کو بھی بجلی میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
روایتی سولر پینل فی الحال صرف دن کے مخصوص اوقات میں ہی شمسی توانائی پیدا کر سکتے ہیں۔ تاہم اب ان کے پاس رات کے وقت بھی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
اب تک کی تحقیق بتاتی ہے کہ کم از کم ڈیڑھ چاند نے کافی طاقت پیدا کی ہے۔ ایک پتلا یا چھوٹا چاند کافی طاقت پیدا نہیں کرے گا۔ پورے چاند کی صورت میں، نیا پینل ایک ہی رات میں 0.5 اور 1.2 کلو واٹ کے درمیان بجلی فراہم کر سکتا ہے۔
ایلون مسالک کو توقع ہے کہ نئے پینلز کی پہلی ڈیلیوری 2025 کے اوائل میں ہوگی، جبکہ قیمتوں اور پیداوار جیسی تفصیلات ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔