نگران وزیر اعظم کی ہدایت پر بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے جس کے دوران لاہور میں سابق رکن قومی اسمبلی سمیت 300سے زیادہ بجلی چوروں کے نام سامنے آئے ہیں۔
ملک بھر میں بجلی چوروں کے ساتھ اب سخت کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بہت سے بجلی چوروں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
ادھر لاہور سمیت لیسکو ریجن میں بھی گرینڈ آپریشن کیا گیا جہاں سابق رکن قومی اسمبلی سمیت 300سے زیادہ بجلی چوروں کے نام سامنے آئے جن کیخلاف 130مقدمے درج کیے گئے ہیں۔
پشاور کے علاوہ جہاں بجلی چوروں کے خلاف شکایات درج ہوئیں وہیں میرپور خاص، نواب شاہ، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، ٹنڈو الہ یار اور دیگر سندھی شہروں میں بھی قانون سازی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب کیسکو چیف عبدالکریم جمالی نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان کے قصبوں نوشکی، پشین، خانوزئی اور لورالائی میں 67 بجلی چوروں کے کنکشن کاٹ دیے گئے اور بجلی کا سامان قبضے میں لے لیا گیا، جہاں پولیس رپورٹ درج کرنے کی درخواستیں کی گئیں۔ چوروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔
عبدالکریم جمالی کے مطابق غیر ادا شدہ رسیدوں کی وجہ سے 230 لاکھ روپے مالیت کے سیمنٹ کے غیر فعال کاروبار اور 44 لاکھ روپے کی غیر فعال آئس فیکٹری کے کنکشن بھی کاٹ دیے گئے ہیں۔