Wednesday, December 3, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 243

عالمی بینک کا سیلاب زدگان کے لیے 213 ملین ڈالر کا اعلان

عالمی بینک نے معاش اور ضروری خدمات کو بہتر بنانے اور 2022 کے سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز میں خطرے سے تحفظ کو بڑھانے کے لیے 213 ملین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے دی۔

پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ناجی بنہاسین نے کہا ہے۔ “ہم حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ متاثرہ کمیونٹیز کو ذریعہ معاش کی مدد فراہم کی جا سکے۔ آبپاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کو بحال کیا جا سکے۔”

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اس سے نہ صرف معاش کی بحالی میں مدد ملے گی بلکہ مستقبل کی قدرتی آفات اور آب و ہوا سے متعلق بحرانوں کے خلاف عوام کی مزاحمت کو بڑھا کر ان کی حفاظت بھی ہو گی۔

سیلاب کے بعد کی مکمل بحالی اور لچکدار تعمیر کے پروگرام جس پر حکام کے ساتھ اتفاق کیا گیا تھا اس میں یہ منصوبہ شامل ہے۔

بین الاقوامی قرض دہندہ کی طرف سے کئے گئے ایک بیان کے مطابق. انٹیگریٹڈ فلڈ ریزیلینس اینڈ اڈاپٹیشن پروجیکٹ (IFRAP) تقریباً 35,100 مکان مالکان کو ہاؤسنگ ری کنسٹرکشن گرانٹس پیش کرے گا۔

تاہم، وہ اپنے گھروں کو لچک کے معیار کے مطابق دوبارہ تعمیر کر سکتے ہیں۔ چھوٹے کسانوں کو روزی روٹی کی گارنٹی دے سکتے ہیں۔

وہ مویشیوں کی مدد کر سکتے ہیں۔ موسمیاتی سمارٹ زراعت کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں۔ دیگر پیداواری سرگرمیوں میں مشغول ہو سکتے ہیں۔

عالمی بینک کے ایک سینئر آبی ماہر یورو سیدیبے کے مطابق۔ “بلوچستان اپنے جغرافیائی محل وقوع، سماجی اقتصادی پس منظر اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خاص طور پر قدرتی آفات کا شکار ہے۔”

“یہ اقدام سماجی شمولیت فراہم کرے گا جبکہ متاثرہ کمیونٹیز کے لیے معاشی امکانات پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔ مزید برآں، یہ آفات کی تیاری اور ردعمل کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔

بلوچستان کے آفت زدہ علاقوں کے چند علاقوں میں کل 2.7 ملین افراد اس منصوبے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بہتر ابتدائی انتباہی نظام کے ساتھ لچکدار حفاظتی انفراسٹرکچر کو جوڑنا۔

اس بات کو یقینی بنانا کہ خواتین کو اس سسٹم اور ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی معلومات تک رسائی حاصل ہو۔

چینی ہیکرز امریکی اہم انفراسٹرکچر کی جاسوسی کر رہے ہیں۔

مائیکروسافٹ نے ایک رپورٹ میں کہا کہ چینی ہیکرز نے امریکی جزیرے گوام کے علاقے کو نشانہ بنایا ہے، جو تزویراتی طور پر اہم امریکی فوجی اڈوں کا مرکز ہے۔

مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور مائیکروسافٹ نے بدھ کے روز کہا کہ ریاستی سرپرستی میں چلنے والا چینی ہیکرز گروپ ٹیلی کمیونیکیشن سے لے کر نقل و حمل کے مراکز تک امریکی اہم بنیادی ڈھانچے کی تنظیموں کی وسیع رینج کی بھی جاسوسی کر رہا ہے۔

مائیکروسافٹ نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اس حملے کو کم کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ جب کہ چین اور امریکہ معمول کے مطابق ایک دوسرے کی جاسوسی کرتے ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ امریکی اہم انفراسٹرکچر کے خلاف سب سے بڑی مشہور چینی سائبر جاسوسی مہموں میں سے ایک ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے بات کرتے ہوئے، ماؤ ننگ نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ فائیو آئیز ممالک یعنی امریکہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، اور برطانیہ- جو چین کے لیے انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں، ہیکنگ کے الزامات کے بارے میں ایک اجتماعی غلط معلومات پھیلانے کی مہم میں مصروف ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ یہ مہم امریکہ کی طرف سے جغرافیائی سیاسی وجوہات کی بناء پر شروع کی گئی تھی اور مائیکرو سافٹ کے تجزیہ کاروں کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت اپنے غلط معلومات کے چینلز کو سرکاری ایجنسیوں سے آگے بڑھا رہی ہے۔

انہوں نے بیجنگ میں ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا ان میں سے کوئی بھی اس حقیقت کو نہیں مٹا سکتا کہ امریکہ ہیکنگ کی سلطنت ہے۔

ایران کا بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

اسرائیل کی مسلح افواج کے سربراہ کی جانب سے تہران کے خلاف کارروائی کا امکان اٹھانے کے دو دن بعد، ایران نے جمعرات کو 2000 کلومیٹر تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

ایران،کا خلیج میں سب سے بڑا بیلسٹک میزائل پروگرام ہے،ایران کا کہنا ہے کہ اس کے میزائل خلیج میں پرانے دشمن امریکہ اور اسرائیل کے اڈوں تک پہنچنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ اور یورپ کی تنقید کے باوجود اپنی دفاعی میزائل ٹیکنالوجی کو آگے بڑھائے گا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے مخالفین جان لیں کہ ہم ملک اور اس کی کامیابیوں کے لیے کھڑے ہوں گے۔ ایرانی وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی نے کہا کہ ہم اپنے دوستوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایراان علاقائی استحکام کے لیے کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

ایران کے  ٹی وی نےکچھ لمحے کی ویڈیو ٹیلیکاسٹ کی جس میں بولا گیا کہ ہم  نے خرمشہر چار بیلسٹک میزائل کا ایک اپ گریڈ ورژن لانچ کیا ہے جس کی رینج دو ہزار کلومیٹر ہے اور یہ پندرہ سو کلوگرام وار ہیڈ لے جانے کے قابل ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی  نے کہا کہ مائع ایندھن والے میزائل کا نام خیبر رکھا گیا ہے، ایران کا خیبر میزائل سو فیصد مقامی طور پر بنا ہے اسکی سب سے بہترین خصوصیت میں فوری تیاری اور لانچنگ قلیل وقت میں شامل ہے۔

ایران اور اسرائیل

اسلامی جمہوریہ ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اسرائیل ایران کو اپنے وجود کے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ ایران کے مطابق، اس کے بیلسٹک میزائل امریکہ، اسرائیل اور دیگر ممکنہ علاقائی حریفوں کے خلاف ایک اہم رکاوٹ اور تعزیری ہتھیار کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہم ایسے معاملات پر کوئی جواب نہیں دیتے۔

تہران کے 2015 کے جوہری معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے چھ عالمی طاقتوں کے مذاکرات گزشتہ ستمبر سے تعطل کا شکار ہیں، تہران کی تیز رفتار جوہری پیش رفت کے بارے میں مغربی خدشات کے درمیان، اسرائیل کے اعلیٰ کمانڈر نے منگل کو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان ظاہر کیا تھا۔

پاکستانی عوام کی بنیادی ضرورت گندم ہے۔

پاکستان کی بنیادی غذا، گندم، جو اس وقت بے لگام مہنگائی سے بری طرح متاثر ہوئی ہے، اور یہ بحران ایک اعلیٰ قومی تشویش کا درجہ حاصل کر چکا ہے اس کے لیے فیصلہ سازوں سے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

اس صورت حال کا کوئی بھی جائزہ لینے کے لیے اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ کس طرح سیاسی مداخلت اور امدادی قیمتوں کے تعین میں معاشی بے ضابطگیوں اور فلور ملرز کو سبسڈی والی گندم کی تقسیم میں بدعنوانی نے پوری گندم کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

افراط زر میں اضافہ

اس معاملے کا تجزیہ کرتے وقت اس بات پر غور کرنا ضروری ہے کہ کہ معیشت میں مہنگائی کے عمومی رجحانات نے گندم کے آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔ پچھلے دو سالوں سے، ہیڈ لائن افراط زر میں اضافہ ہوا ہے اور دوہرے ہندسے میں ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

شہر اور دیہاتوں میں گندم کا بحران

زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ خوراک کی افراط زر شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اشیائے خوردونوش کی افراط زر، جو 2021 میں 18.44 فیصد تھی، فی الحال 30 فیصد سے زیادہ ہو رہی ہے، جو صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ مزید برآں، پرائیویٹ سیکٹر کی نگرانی کرنا بہت ضروری ہے تاکہ انہیں ایک مقررہ حد سے زیادہ گندم برآمد کرنے سے روکا جا سکے۔

اس کے ساتھ ساتھ فلور ملوں کو بھی تاکید کی جانی چاہیے کہ وہ کسی بھی ناموافق حالات کے لیے تیار رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے بحرانوں سے بچا جا سکے۔

  منصوبہ سازوں کا بنیادی ہدف

کئی دہائیوں سے، پاکستانیوں نے چاول، مکئی اور جَو کو گندم کی نسبت اہم نہیں سمجھا، اپنی بنیادی ضرورت آٹے کوہی قرار دیا ہے۔

یہ تبدیلی یقینی طور پر اچانک نہیں تھی اور اس میں کئی دہائیاں لگیں تاکہ منصوبہ سازوں کو اس کا نوٹس لینے کے لیے کافی وقت مل سکے۔

مزید برآں، بہت سے سرکاری اور نجی تجزیوں سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ کئی دہائیوں سے گندم میں خود مختاری حاصل کرنا اس زرعی پیداوار سے وابستہ منصوبہ سازوں کا بنیادی ہدف تھا۔

متعدد سرکاری اداروں کو گندم کی مصنوعات کی دیکھ بھال، خریداری اور ذخیرہ کرنے کی ضرورت تھی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ گندم کی تقسیم اور پیداوار میں سرکاری مداخلت بہت ضروری ہے۔

عوام کی اولین ترجیح گندم

گندم کی اہمیت کی وجہ سے اس غذا کو قومی خوراک کی ترجیحی فہرست میں سرفہرست رکھا گیا ہے۔ اس طرح، حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کا حساب لگانے کے لیے استعمال ہونے والی اشیا اور خدمات کی فہرست بنانے والی 51 ضروری اشیاء میں سے ایک گندم کا آٹا ہے۔

ایس پی آئی کو غریبوں کے لیے مہنگائی کی پیمائش کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور یہ دکھایا گیا ہے کہ غریب پاکستانیوں کو اس وقت زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے جب گندم کے آٹے جیسی اہم خوراک کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

اس حقیقت کے باوجود کہ گندم ایک اہم غذا ہے، تحقیق کی کمی کی وجہ سے گزشتہ چند دہائیوں میں فصل کی پیداوار کو بڑی حد تک نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس شعبے میں شدید ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

گندم کی جینیاتی ترقی بڑھانی ہوگی 

پاکستان کو گندم کی جینیاتی ترقی کو تیز کرنا ہوگا تاکہ پیداوار میں اضافہ، غذائی اجزاء اور پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور بائیوٹک اور ابیوٹک تناؤ کے ساتھ موافقت کے لیے گندم کی جینیاتی ترقی کی شرح میں بھی اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

سستی گندم کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، نئی اسٹریٹجک تحقیق کی ترجیحات کو فصل، مٹی، اور پانی کے تحفظ کی تکنیکوں پر رکھا جانا چاہیے جو پیداوار کی پائیداری کو بہت بہتر بنائے گی اور پیداوار میں تیزی سے اضافہ کرے گی۔

بہرحال جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے گندم کی جینیات میں مسلسل بہتری جس کا مقصد گندم کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، اقسام کی بہتر تعیناتی اور بہتر انتظام کرنا ہے جو پیداوار کے فرق کو ختم کرنے اور گندم کی کاشت کرنے والے بہت سے علاقوں میں اختتامی استعمال کے معیار کو بہتر بنانے کے قابل ہو گا۔

گندم کی پیداوار کے لئے مسائل 

زراعت کے لیے گرتے ہوئے وسائل، ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، اور کھاد کے ناقص استعمال کے طریقوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے نقصان دہ ماحولیاتی اثرات، جن میں گرین ہاؤس کا اخراج اور زون کو پہنچنے والے نقصانات شامل ہیں، کا مقابلہ کرنے کے لیے پانی اور غذائی اجزاء کے استعمال کی کارکردگی میں بہتری ناگزیر ہے۔

مزید برآں، زیادہ ترقی یافتہ اور کم ترقی یافتہ دونوں ممالک کو گندم کی پائیدار پیداوار کے لیے فصل کے نظام کوسنبھالنا چاہیے، جس میں متنوع گردش شامل ہیں۔ یہ نظام بیماریوں، جڑی بوٹیوں اور ان پٹ اخراجات کو کنٹرول کرنے میں مدد کریں گے۔

پاکستان کو فوری طور پر گندم کی جینیاتی پیش رفت کو تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پیداوار میں اضافہ، غذائی اجزاء اور پانی کے استعمال کو بہتر بنایا جا سکے اور اعلیٰ معیار اور محفوظ اشیا کی پیداوار کو یقینی بنایا جا سکے۔

گندم کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے فصل، مٹی اور پانی کے تحفظ کے طریقوں پر ایک نئی اسٹریٹجک تحقیق پر زور دینے کی بھی ضرورت ہے جو پیداوار کی پائیداری میں نمایاں اضافہ کریں گے اور پیداوار میں اضافے کو تیز کریں گے۔

سرکاری بورڈ مضبوط ہونا ضروری ہے

مسئلے کی سنگینی کے پیش نظر، ہر سال گندم کی فصل کا تخمینہ لگانے کے لیے مامور سرکاری بورڈ کو مضبوط کیا جانا چاہیے تاکہ موجودہ صورتحال سے بچا جا سکے اور اس طرح کی پیشین گوئیاں عام کی جائیں۔ اس تناظر میں، یہ واضح کیا گیا کہ زیادہ تر اندازے غلط نکلتے ہیں، جو آج ملک کو درپیش صورتحال کو متحرک کرتے ہیں۔

سرکاری گندم بورڈ کی طرف سے زراعت اور خوراک کے محکموں، کاشتکاروں اور تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول کھاد، کیڑے مار دوا اور بیج کی صنعت کا خاص طور پر نوٹس لینا چاہیے۔

گندم کی پیداوار کا ہدف بھی مقرر ہونا چاہیے

مزید برآں بورڈ کو گندم کی پیداوار کا ہدف بھی مقرر کرنا چاہیے اور مارکیٹ کی موجودہ قیمتوں کی بنیاد پر امدادی قیمت کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ یہ بورڈ مستقل بنیادوں پر کام کرے اور مانیٹرنگ ایجنسی کے طور پربھی کام کرے۔

ایشیا کپ کے مقام کا حتمی فیصلہ کب ہوگا، جے شاہ

پاکستان اس سال ایشیا کپ کے لیے نامزد میزبان ہے۔

جمعرات کو بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ کی جانب سے کیے گئے ایک اعلان کے مطابق، ایشیا کپ کے لیے میزبان ملک یا ممالک کے بارے میں حتمی فیصلہ ایشین کرکٹ کونسل اے سی سی کے مختلف معزز رہنماؤں کی موجودگی میں 28 مئی کو کیا جائے گا۔

تاحال ایشیا کپ کی میزبانی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ بنگلہ دیش، افغانستان کرکٹ بورڈ، اور سری لنکا کرکٹ کے سینئر حکام آئی پی ایل فائنل دیکھنے کے لیے سفر کر رہے ہیں حالانکہ ہم آئی پی ایل میں مصروف ہیں۔ جے شاہ نے کہا کہ مناسب وقت پر، ہم اس معاملے پر بات کریں گے اور کوئی فیصلہ کریں گے۔

انگلش میں خبرے پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اس سال ایشیا کپ پاکستان میں ہوگا۔ بی سی سی آئی کی جانب سے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کے نتیجے میں، پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا۔

اس پلان کے مطابق سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور افغانستان کے درمیان چار میچ پاکستان میں ہوں گے۔ اے سی سی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، سیٹھی کا تجویز کردہ منصوبہ، جس میں بھارت کو اپنے تمام کھیل غیر جانبدار مقامات پر کھیلنے کے لیے کہا جاتا ہے، قابل عمل سمجھا جاتا ہے۔

پی سی بی چاہتا ہے کہ ایشیا کپ کا دوسرا مرحلہ متحدہ عرب امارات میں ہو، تاہم ستمبر میں وہاں شدید گرمی کی وجہ سے بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اس پر اعتراض کیا ہے۔

اے سی سی کے سربراہ جے شاہ ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس بلائیں گے جہاں باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ پی سی بی کو بھارت سے نیوٹرل مقام پر کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جبکہ وہ دبئی کو ترجیح دیں گے۔

اسرائیل نے اپنے فوجیوں کو جیل بھیج دیا

انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے اپنے فوجیوں کو فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جرائم میں سے صرف چند فیصد واقعات کو ہی دیکھا  ہے۔ 

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے تین اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی شخص کے ساتھ بدسلوکی اور واقعے کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں مختصر قید کی سزا سنائی ہے، یہ فوج کی طرف سے اپنی ہی افواج کے ارکان کے خلاف ایک غیر معمولی سزا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں اکثر اسرائیل پر الزام لگاتی ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے مبینہ جرائم کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کے لیے مجرمانہ کارروائیاں شروع کی ہیں، اس حقیقت کے باوجود کہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے سینکڑوں فلسطینیوں کی تفتیش نہیں ہوئی اور انہیں سزا نہیں دی گئی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ فوجیوں کو بدسلوکی کا مرتکب پایا گیا، اور اپنی حدود سے تجاوز کرنے اور ایک آدمی کی زندگی یا صحت کو خطرے میں ڈالنے کا قصوروار پایا گیا۔

تفصیلات

فرد جرم کے مطابق تین فوجیوں اور ایک چوتھے فوجی نے فلسطینی لڑکے کو چار پہیوں والی ڈرائیوو میں ایک غیر متعینہ دور مقام پر لے گئے۔ بیان کے مطابق، سفر کے دوران اور بعد میں متاثرہ فرد کے خلاف تشدد کا استعمال کیا گیا اور اسے ایک تنہا علاقے میں چھوڑ دیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نامعلوم فوجیوں نے واقعے کی تفصیلات کے حوالے سے اپنے ورژن کو مربوط کیا اور فوجی حکام کو تحقیقات شروع کرنے سے روکنے کی کوشش میں اپنے کمانڈروں سے واقعے کی تفصیلات چھپائیں۔

فوجیوں میں سے دو کو زیادتی کے الزام میں 60 دن قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ تیسرے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے اور فلسطینی کی زندگی یا صحت کو خطرے میں ڈالنے پر 40 دن کی سزا سنائی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سبھی کو تنزلی کی گئی اور عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے پر اضافی معطل سزائیں دی گئیں۔

چوتھے سپاہی پر حملہ، سنگین حالات میں بدسلوکی، دھمکیوں اور اضافی جرائم کے لیے فرد جرم عائد کی گئی ہے، اس کا مقدمہ ابھی زیر التواء ہے۔

عائشہ گلالئی نے سیاست میں دوبارہ انٹری کا اعلان کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق ایم این اے عائشہ گلالئی نے جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل ق) سے اپنی وابستگی کی تصدیق کی۔

عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں شہداء اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتی ہوں۔ شہداء کی قربانیوں کو قوم نے خراج تحسین پیش کیا۔

عائشہ گلالئی نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور فوج اس کی محافظ ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری شجاعت نے کبھی ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح نہیں دی۔

عائشہ کون ہے؟

انسانی حقوق کی وکیل عائشہ گلالئی وزیر نے جنوبی وزیرستان سے سیاست کا آغاز کیا۔ عائشہ ایک سماجی کارکن ہیں۔ جنہوں نے 2012 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کی اور پی ٹی آئی کی مرکزی کمیٹی کے لیے منتخب ہوئیں۔

وزیر پارلیمنٹ کے سب سے کم عمر ارکان میں سے ایک تھیں۔ جب وہ 2013 میں فاٹا سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پی ٹی آئی کی امیدوار کے طور پر بالواسطہ طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔

انہوں نے اگست 2017 میں پی ٹی آئی چھوڑ دی تھی اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی نے خواتین کے عزت اور وقار کے حقوق کا تحفظ نہیں کیا۔ انہوں نے اکتوبر 2013 میں عمران خان پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔

عائشہ نے فروری 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کو پی ٹی آئی کے ایک ڈویژن کے طور پر قائم کیا۔

عائشہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے قبل آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی رکن اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی چیف کوآرڈینیٹر تھیں۔

دوران تقسیم بچھڑے بہن بھائی 75 سال بعد دوبارہ مل گئے۔

ملک میں تمام سیاسی اور معاشی افراتفری کے درمیان، پاکستان میں گوردوارہ دربار صاحب، کرتار پور میں ایک طویل عرصے سے بچھڑے بہن بھائی کا دوبارہ ملاپ ہوا یہ دونوں کے درمیان جذباتی ملاپ تھا۔

اس ملاپ نے سرحدوں کے دونوں اطراف کے رہائشیوں کے حوصلے بلند کیے ہیں، دونوں بہن بھائی 75 سال قبل تقسیم کے دوران بچھڑے تھے، ان کا ملنا سوشل میڈیا کی بدولت ممکن ہوا۔

پیر کے روز، 81 سالہ مہندر کور اور ان کے خاندان نے کرتار پور راہداری کے ذریعے بھارت سے گوردوارے کا سفر کیا، جب کہ ان کے 78 سالہ بھائی شیخ عبداللہ عزیز اور ان کا خاندان کشمیر سے وہاں پہنچے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

طویل کرتار پور کوریڈور کی بدولت بھارتی سکھ یاتری بغیر ویزے کے دربار صاحب جا سکتے ہیں۔ تقسیم کے دور میں، بھجن سنگھ کا خاندان، جو بھارتی پنجاب میں مقیم تھا، الگ ہو گیا۔
تقسیم کے بعد، عزیز آزاد پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر چلے گئے، جب کہ ان کا خاندان اور دیگر افراد پنجاب میں ہی رہے۔

عزیز نے بتایا کہ اس نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں کیں، لیکن وہ سب بے اثر رہیں۔

دونوں خاندان ایک ساتھ کرتار پور میں گوردوارہ دربار صاحب گئے، ساتھ ساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔، جہاں مہندر  نے اپنے بھائی کے ہاتھوں کو بار بارچوما اوراسے گلے لگایا انہوں نےآپس میں دوبارہ ملنے کی علامت کے طور پر تحائف کا تبادلہ بھی کیا۔

مہندر نے پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا اور نسلی ہم آہنگی میں کرتار پور کوریڈور کے تعاون کو تسلیم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تقسیم کے بعد الگ ہونے والے خاندان اب دوبارہ ملتے رہیں گے۔ دونوں بہن بھائیوں نے اس شام کو الوداع ہوتے ہی دونوں بہن بھائی نے پاکستان میں دوبارہ ملنے کا وعدہ کیا۔

جی ایچ کیو میں بابر اور رضوان کی شرکت

یوم تکریم شہداء پاکستان کے موقع پر راولپنڈی کے جی ایچ کیو میں منعقدہ تقریب میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے شرکت کی۔

جی ایچ کیو میں اس تقریب کی مناثبت سے پاکستان اور اس کے شہریوں کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔

یہ دن پاکستان اور اس کے شہریوں کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے وقف ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ر ندیم رضا، مفتی منیب الرحمان سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار، طلباء، اساتذہ، اور معاشرے کے مختلیف شخصیات نے یوم تکریم شہداء پاکستان میں شرکت کی۔

ملک بھر میں اس دن کی یاد میں قرآن خوانی اور دعاؤں پر مشتمل متعدد تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا جس میں شہداء کی لا زاوال قربانی کو یاد کیا جائے گا۔

مزید برآں، شہداء کی یادگاروں پر کئی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کی توڑ پھوڑ کو دہشت گردی سے تشبی دی

ریڈیو پاکستان کی حمایت کا اظہار، وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو حملہ آوروں کے وحشیانہ رویوں کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی تاریخ اور انسانیت کا کوئی خیال نہیں رکھا۔ ان کی لوٹ مار اور پشاور میں ایجنسی کے تاریخی ڈھانچے کو آگ لگانے سے انکشاف ہوا ہے۔

ریڈیو پاکستان اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے عملے کے لیے حمایت کا اظہار کرنے کے لیے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تاریخی عمارت پر حملے کے بعد قوم میں حملہ آوروں کے خلاف عوامی غم و غصے کی لہر محسوس کی گئی۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کو ملک بھر میں سرکاری عمارتوں اور سیکورٹی تنصیبات پر حملوں کی زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شدید مخالفت کی۔

وزیراعظم نے کہا، “9-10 مئی کے فسادیوں اور دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کی انتظامیہ ایسے گھناؤنے رویے کے مزید واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کرے گی۔

انہوں  نے وعدہ کیا کہ مجرموں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ 9-10 مئی کی تباہی سمجھ سے بالاتر ہے۔ دشمن ماضی میں کبھی بھی ایسی گھناؤنی حرکتیں نہیں کر سکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان پشاور منزلہ اسٹیشن 1935 میں پاکستان کی آزادی سے پہلے قائم کیا گیا تھا۔ یہ اسٹیشن اور ریڈیو پاکستان لاہور دونوں نے 1947 میں پاکستان کی آزادی کا اعلان نشر کیا۔

لاکھوں مسلمانوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں اپنے ملک کے لیے قربانیاں دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 اور 10 مئی کے پرتشدد واقعات نے بڑے پیمانے پر غصے کو جنم دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ:

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ تاریخی ڈھانچے کو لوٹنا قوم پرستی اور ثقافتی ورثے کے احترام کے خلاف ہے۔

28 مئی 1998 کو ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے کامیاب ایٹمی دھماکوں کے اعزاز میں ریڈیو پاکستان کی بنیاد پر چاغی کی پہاڑیوں کا جو ماڈل بنایا گیا تھا۔ اسے نذر آتش کر دیا گیا، جس کی انہوں نے شدید مخالفت کی۔

وزیراعظم شہباز کے مطابق زندہ قومیں اپنی ثقافتی ورثے کی حفاظت کرتی ہیں۔ 10 مئی کو، انہوں  نے کہا کہ، ریڈیو پاکستان کا تقریباً 100 سال پرانا ریکارڈ آتشزدگی سے تباہ ہو گیا۔

انہوں نے مظاہرین کے مقابلے میں زخمی ہونے والے ریڈیو پاکستان کے اہلکاروں نصیر اور عبداللہ کی بہادری اور بہادری کے اعتراف میں انہیں معاوضے کے چیک پیش کیے۔

وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو ہدایات دیں کہ وہ وزارت اطلاعات و نشریات کے ذریعے ریڈیو پاکستان کے عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فوری کارروائی کریں۔

ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل طاہر حسن نے قبل ازیں وزیر اعظم کو فسادات کے مجموعی نقصان، آرکائیوز اور ٹرانسمیٹر کو ہونے والے نقصانات اور منصوبہ بند اقدامات کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

چاغی کے پہاڑوں کا ماڈل، جو 28 مئی 1998 کو چاغی بلوچستان میں کامیاب ایٹمی دھماکوں کے اعزاز میں بنایا گیا تھا۔ 9 مئی کو ایک پرتشدد ہجوم نے تباہ کر دیا تھا۔

بعد ازاں 10 مئی کو مظاہرین نے ریڈیو پاکستان کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا اور آگ لگا دی۔ آگ سے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ جس سے عملے کے ارکان اور تنظیم کی سرکاری و نجی گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔