اسرائیل کی مسلح افواج کے سربراہ کی جانب سے تہران کے خلاف کارروائی کا امکان اٹھانے کے دو دن بعد، ایران نے جمعرات کو 2000 کلومیٹر تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ایران،کا خلیج میں سب سے بڑا بیلسٹک میزائل پروگرام ہے،ایران کا کہنا ہے کہ اس کے میزائل خلیج میں پرانے دشمن امریکہ اور اسرائیل کے اڈوں تک پہنچنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ اور یورپ کی تنقید کے باوجود اپنی دفاعی میزائل ٹیکنالوجی کو آگے بڑھائے گا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے مخالفین جان لیں کہ ہم ملک اور اس کی کامیابیوں کے لیے کھڑے ہوں گے۔ ایرانی وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی نے کہا کہ ہم اپنے دوستوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایراان علاقائی استحکام کے لیے کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
ایران کے ٹی وی نےکچھ لمحے کی ویڈیو ٹیلیکاسٹ کی جس میں بولا گیا کہ ہم نے خرمشہر چار بیلسٹک میزائل کا ایک اپ گریڈ ورژن لانچ کیا ہے جس کی رینج دو ہزار کلومیٹر ہے اور یہ پندرہ سو کلوگرام وار ہیڈ لے جانے کے قابل ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ مائع ایندھن والے میزائل کا نام خیبر رکھا گیا ہے، ایران کا خیبر میزائل سو فیصد مقامی طور پر بنا ہے اسکی سب سے بہترین خصوصیت میں فوری تیاری اور لانچنگ قلیل وقت میں شامل ہے۔
ایران اور اسرائیل
اسلامی جمہوریہ ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اسرائیل ایران کو اپنے وجود کے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ ایران کے مطابق، اس کے بیلسٹک میزائل امریکہ، اسرائیل اور دیگر ممکنہ علاقائی حریفوں کے خلاف ایک اہم رکاوٹ اور تعزیری ہتھیار کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہم ایسے معاملات پر کوئی جواب نہیں دیتے۔
تہران کے 2015 کے جوہری معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے چھ عالمی طاقتوں کے مذاکرات گزشتہ ستمبر سے تعطل کا شکار ہیں، تہران کی تیز رفتار جوہری پیش رفت کے بارے میں مغربی خدشات کے درمیان، اسرائیل کے اعلیٰ کمانڈر نے منگل کو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان ظاہر کیا تھا۔