پاکستان کے سابق تیز گیند باز شعیب اختر نے جمعرات کو کہا کہ ٹیم کا موجودہ تیز رفتار بولینگ اٹیک انہیں وسیم اکرم اور وقار یونس کی عظیم جوڑی کے دور کی یاد دلاتا ہے۔
شعیب اختر نے کہا قومی ٹیم شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف میں دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلنگ اٹیکوں میں سے ایک ہے۔
ان تینوں نے پاکستان اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں جاری ایشیا کپ کے پہلے تین میچوں میں ان کے درمیان 23 وکٹیں حاصل کیں، جو بھارت میں اگلے ماہ ہونے والے ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ کا پیش خیمہ ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز شاہین نے گزشتہ ہفتے ایک گروپ میچ میں ہندوستانی ٹاپ آرڈر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔
یہ تیز رفتار بیٹری مجھے پرانے دنوں کی یاد دلاتا ہے۔ مجھے ٹوڈبلیوز (وقار اور وسیم) کے اس دور کی یاد دلاتا ہے۔ وہ بہت پراعتماد ہیں اور وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وسیم اور وقار نے ان دونوں کے درمیان 900 سے زیادہ ون ڈے وکٹیں حاصل کیں، اپنی بجلی کی تیز رفتار ریورس سوئنگ گیندوں سے مخالف بلے بازوں کے دلوں میں خوف پیدا کیا۔
میں کہوں گا کہ شاہین شاہ آفریدی اس وقت اپنے کیرئیر کی چوٹی پر ہیں۔ حارث رؤف کے پاس شاہین کی طرح وکٹ لینے والی ذہنیت ہے۔
میں نسیم کو صرف یہ مشورہ دوں گا کہ وہ اسٹاک باؤلر بننے کے بجائے زیادہ وکٹ لینے والی گیند بازی کریں۔ وہ شاہین سے زیادہ گیند کو تیز کرتا ہے اور زیادہ گھس سکتا ہے۔
اختر نے کہا کہ پاکستان ایشیا کپ اور 5 اکتوبر سے شروع ہونے والا ورلڈ کپ جیتنے کے لیے فیورٹ ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ بابر اعظم کی ٹیم دونوں ٹورنامنٹس میں ہندوستان کو شکست دے گی۔