پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں تیز آندھی اور موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچادی، 20 افراد جاں بحق اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
خیبرپختونخوا میں موسمی حالات کی وجہ سے کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 132 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں مزید 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 کے مطابق بنوں میں کم از کم 12، لکی مروت میں 3 اور کرک میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
انہوں نے مزید کہا کہ ان مقامات پر آندھی اور طوفان کے باعث 64 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور زیادہ تر حادثات دیواروں اور چھتوں کے گرنے سے ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا، ڈی آئی خان کے علاقے پہاڑ پور کی ایک نوجوان لڑکی طوفان کے دوران درخت گرنے سے جاں بحق ہو گئی۔
بنوں کو خاص طور پر شدید نقصان پہنچا، طوفان اور بارش نے خاصا نقصان پہنچایا۔ علاقے میں 106 افراد حیران کن طور پر زخمی ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
دیواریں، چھتیں اور درخت گرنے سے ہلاکتیں اور زخمی ہوئے۔ چونکہ متاثرین میں سے زیادہ تر بچے ہیں، اس لیے تمام ہسپتالوں نے سنگین صورتحال کے پیش نظر ہنگامی طریقہ کار شروع کر دیا ہے۔
موسلا دھار بارش کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ جس سے گلیاں اور سڑکیں اچانک تالاب میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ بجلی کی فراہمی میں خلل کے نتیجے میں کئی مقامات اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ کے پی کے محمد اعظم خان کی ہدایت پر اعلیٰ صوبائی حکام کی ٹیم کل متاثرہ اضلاع کا دورہ کرے گی۔
تباہی:
افسوسناک طور پر، لکی مروت اور کرک کے اضلاع میں مسلسل بارش سے دیواریں گرنے کے نتیجے میں تین بچوں اور ایک خاتون سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے۔ تحصیل ہسپتال میں مزید 26 زخمی مریض آئے ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
موسلا دھار بارش کے نتیجے میں مینگورہ شہر اور سوات کے آس پاس کے دیہات میں ندیاں اور نہریں بہہ گئی ہیں۔ جس سے پہلے سے سنگین صورتحال مزید بڑھ گئی ہے۔
کئی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی جس سے شدید موسم کی وجہ سے ہونے والے نقصانات میں اضافہ ہوا۔ گوجرانوالہ میں شدید بارش کے نتیجے میں ہونے والے متعدد حادثات کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوگئے۔
ایمن آباد روڈ پر سٹیل فیکٹری کا شیڈ آندھی کے باعث مزدوروں پر گرنے سے تین افراد زخمی ہو گئے۔ دھلے اور گونڈانوالہ میں چھتیں گرنے سے سات افراد زخمی بھی ہوئے جن میں ڈھلے میں سکریپ کے گودام بھی شامل ہیں۔
ان کے گھر کی چھت گرنے سے مزید تین افراد زخمی ہوئے، جبکہ گونڈانوالہ گاؤں میں بھی اسی طرح کے ایک واقعے کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔
شدید موسمی واقعات سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کے لیے مقامی حکام، ریسکیو سروسز اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔
خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں بارش سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کے پی کے وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی کہ وہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر متاثرہ اضلاع میں امداد اور بحالی کے لیے کام کریں۔