Tuesday, December 3, 2024

پاکستان کے بازاروں میں 5000 کا جعلی نوٹ پھیل رہا ہے

- Advertisement -

ویب سائٹ ڈیسک: پاکستان میں 5000 کا جعلی نوٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منگل کو ہوا، جس میں پاکستانی روپیہ، 5000 کے جعلی نوٹ کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کیاکہ وہ 5000 کے جعلی نوٹ میں اضافے سے متعلق فوری طور پر کارروائی کریں، یہ مسئلہ کئی سالوں سے برقرار ہے۔

تفصیلات بتاتی ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ملازمین بھی 5,000 روپے کے نوٹوں کی شناخت نہیں کر سکے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اکتوبر 2023 میں اس مسئلے پر بات چیت ہوئی تھی، لیکن مزید رپورٹوں میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انسدادی اقدامات کی طرف کوئی حقیقی حرکت نہیں کی جا رہی ہے۔

سینیٹر مانڈوی والا نے پورے اجلاس میں مالیاتی اداروں کی طرف توجہ دلائی، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بینک جعلی روپے کے داخلے میں مدد کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے5000 کے بینک نوٹ چل رہے ہیں۔

فرق کرنا مشکل

بتایا جاتا ہے کہ یہ 5000 کےجعلی نوٹ اصلی روپے سے کافی ملتے جلتے ہیں اور لوگوں کے لیے اصلی اور نقلی میں فرق بتانا مشکل ہو گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر نے کمیٹی کو یہ بتاتے ہوئے جواب دیا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں اور سخت قوانین لاگو کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آپ کے ایزی پیسہ اکاؤنٹ کے فنڈز کیوں محفوظ ہیں؟

ایک عملی حل تجویز کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین نے سفارش کی کہ اسٹیٹ بینک اصلی نوٹوں کے بدلے جعلی کرنسی کے تبادلے کی سہولت فراہم کرے۔

تاہم، ڈپٹی گورنر نے ممکنہ لمبی قطاروں کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا جو اس طرح کے تبادلے کے نتیجے میں ہو سکتی ہیں، جس سے مجوزہ حل کی عملییت پر محتاط غور کرنے کا اشارہ کیا گیا۔

سینیٹر مانڈوی والا نے اسٹیٹ بینک کے دائرہ اختیار کے حوالے سے اہم خدشات کا اظہار کیا، جس میں عام آدمی کو جعلی نوٹوں کے اصلی نوٹ بتانے میں درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔

کمیٹی کے چیئرمین نے تشویشناک صورتحال کی روشنی میں امدادی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کارروائی کو آگے بڑھایا۔

کمیٹی نے متفقہ ووٹ کے ذریعے سفارش کی خاص طور پر بینکنگ سیکٹر میں کہ جعلی نوٹوں کے بڑھتے ہوئے استعمال سے لڑنے کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کی جائے۔

ملک کی مالی سالمیت کے تحفظ کے لیے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کے لیے کمیٹی کی متفقہ حمایت نے صورت حال کی سنگینی کو اجاگر کیا۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں