لاہور: شہری مصنوعی مہنگائی کے باعث مہنگے پھل فروٹ خریدنے پر مجبور ہیں۔
لاہور کے مقامی بازاروں میں زمینی حقیقت ایک مختلف تصویر پیش کرتی ہے، جس میں دکاندار مصنوعی مہنگائی کر کے پھل اور سبزی کی قیمتوں کا تعین کرنے کا انتخاب خود کرتے ہیں، اور عوامی طور پر شائع کردہ نرخوں سے ہٹ جاتے ہیں، حالانکہ سرکاری رپورٹس میں کمی کی تجویز ہے۔
متعدد موسمی سبزیوں کی قیمتوں میں چند ہفتوں کی مسلسل ترقی کے بعد غیر متوقع پیش رفت میں کمی دیکھی گئی۔
اوور چارجنگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ اس کے بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
کوئی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے لاہور میں لوگ اشیائے ضروریہ مصنوعی مہنگائی کی وجہ سے خاص طور پر پھل اور سبزیاں مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔
مرغی کی قیمت میں مبینہ طور پر 12 روپے فی کلو کمی کی گئی ہے جو کہ 296-307 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ تاہم، صارفین کو شدید فرق کاسامنا ہے، کیونکہ چکن 350-400 روپے فی کلو کی حد میں فروخت ہو رہا ہے۔
اسی طرح مرغی کا گوشت، جس کی مقررہ قیمت 445 روپے فی کلو ہے، خطرناک حد تک 500-1000 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔
مختلف سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ
نرم جلد کے نئے اے گریڈ آلو میں 10 روپے فی کلو کی کمی دیکھی گئی، جو کہ آلو کے زمرے میں 53–58 روپے فی کلو، بی گریڈ 46–50 روپے فی کلو، اور سی گریڈ 43–45 روپے فی کلو گرام ہے۔
افسوس کہ اب ملا ہوا آلو 70-80 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے جو کہ اس سے کہیں زیادہ قیمت ہے۔
پیاز کی قیمت میں 20 روپے فی کلو کی کمی دیکھی گئی ہے، جو کہ 144-150 روپے فی کلوگرام مقرر کی گئی ہے۔ صارفین نے قیمتوں میں کمی نہیں دیکھی ہے۔ صارفین بی گریڈ پیاز کے لیے 130 روپے فی کلو ادا کر رہے ہیں، جو کہ 125-130 روپے فی کلو، اور سی گریڈ کے پیاز کے لیے 150-160 روپے فی کلو، جو کہ 105-110 روپے فی کلو مقرر کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل آئی فونز اور سمارٹ فونز مزیدمہنگے ہونے کا امکان
شلجم میتھی کی قیمت
مٹر کی قیمتوں میں 25 روپے فی کلو کی کمی ہوئی ہے اور اب یہ 130-135 روپے فی کلو سے کم ہوکر 150-160 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
گریپ فروٹ فی پیس17-18 روپے مقرر کردہ 25-30 روپے فی پیس کے زیادہ مارکیٹ ریٹ پر فروخت کیا جا رہا ہے، جس سے پہلے ہی بوجھ تلے دبے صارفین کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ضروری اقدام
سرکاری نرخوں اور مارکیٹ کی قیمتوں کے درمیان فرق منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانے اور مقامی مارکیٹوں میں استحصال کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔