Thursday, September 19, 2024

پاکستان کی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر تنقید

- Advertisement -

پاکستان نے بچوں اور مسلح تصادم سے متعلق رپورٹ میں اسرائیل اور بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر ملکی قبضے کی دو صریح صورت حال کو درج نہ کرنے پر اقوام متحدہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کو دستاویز میں سب سے زیادہ نظر آنے والی بے ضابطگی قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے، جس کا اجلاس برطانیہ کی صدارت میں ہوا، پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے غیر ملکی قبضے کے تحت بچوں کے بے پناہ مصائب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ خوفناک تجربات سے گزر رہے ہیں۔

پاکستانی ایلچی نے بدھ کو 15 رکنی کونسل کو بتایا کہ لہذا یہ رپورٹ میں سب سے زیادہ نظر آنے والی بے ضابطگی ہے کہ ایک طرف اسرائیل کی طرف سے اور دوسری طرف جموں و کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے کئے گئے غیر ملکی قبضوں کے دو صریح حالات کو رپورٹ میں درج نہیں کیا گیا ہے اور انہیں آزادانہ راستہ دیا گیا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

ورجینیا گامبا، سکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ برائے بچوں اور مسلح تصادم نے اپنی تازہ ترین سالانہ رپورٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جنگ میں پھنسے بچوں کے خلاف 27,180 سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، جو کہ اقوام متحدہ کی جانب سے تصدیق شدہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

اپنے ریمارکس میں، سفیر اکرم نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے چھ میں سے ایک بچہ تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں رہتا ہے، اس کی ضرورت ہے کہ ان کی حفاظت، بہبود اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری بچوں کی ایک پوری نسل ناقابل بیان خوف، تشدد اور جبر کے ماحول میں پروان چڑھی ہے جو کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے مزید بگڑ گئی، جب بھارت نے یکطرفہ طور پر مقبوضہ اور متنازعہ علاقے کو اپنے ساتھ الحاق کرلیا۔ انہوں نے ہندوستانی قابض افواج کے ذریعہ جموں و کشمیر کے بچوں پر جبر کا خاص حوالہ دیا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں