Tuesday, September 24, 2024

جی بی کے وزیراعلیٰ جعلی ڈگری کی وجہ سے نااہل قرار

- Advertisement -

خالد خورشید خان کو بار کونسل سے جعلی ڈگری کا لائسنس حاصل کرنے کے الزام میں ریجن کے وزیر اعلیٰ کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا۔

جعلی ڈگری استعمال کرنے پر وزیراعلیٰ کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر جج عنایت الرحمان کی سربراہی میں تین رکنی عدالت نے فیصلہ سنایا۔

خورشید کی ڈگری کا مقابلہ جی بی اسمبلی کے رکن پاکستان پیپلز پارٹی کے غلام شہزاد آغا نے کیا تھا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

خورشید پاکستان تحریک انصاف کے علاقائی رہنما کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق اپنی نااہلی کی استدعا کی۔

درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے خورشید کی فراہم کردہ ڈگری کو جھوٹا سمجھا اور یونیورسٹی آف لندن نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

چیف جج علی بیگ نے مئی میں مقدمے کی سماعت کے لیے ایک بینچ قائم کیا اور وزیر اعلیٰ، ایچ ای سی، جی بی بار کونسل اور دیگر فریقین کو 14 دن کے اندر جواب دینے کے لیے نوٹس دیا۔

منگل کو ہونے والی سماعت کے دوران مدعا علیہان نے اپنے دلائل مکمل کیے اور پھر عدالت نے خورشید کو پانچ سال کی مدت کے لیے بطور وزیراعلیٰ کام کرنے کے لیے نااہل قرار دیا۔

تاہم نااہل ہوتے ہی جی بی اسمبلی سیکرٹریٹ میں وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرائی گئی۔

افواہوں کے مطابق، اپوزیشن ارکان نے وزیراعلیٰ کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ممکنہ کوشش کو روکنے کے لیے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔

دوسری جانب انہوں نے دعویٰ کیا کہ خورشید اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے ابھی تک مشاورت کر رہے ہیں۔

وکیل کا لائسنس

سماعت کے بعد ایڈووکیٹ حسین نے میڈیا کو بتایا کہ خورشید نے وکالت کے لائسنس کے لیے درخواست دی تھی اور جی بی بار کونسل میں امریکی ڈگری جمع کرائی تھی، جو ان کے بقول ایگزیکٹ سے موصول ہوئی تھی۔

تاہم، ذرائع کے مطابق، خورشید جی بی سپریم اپیلیٹ کورٹ میں اپیل جمع کرانے سے پہلے ایک مکمل فیصلے کی توقع کر رہے تھے۔

خورشید نے پارٹی ممبران کو بتایا کہ ’اگلا وزیراعلیٰ جو بھی ہوگا وہ بھی پی ٹی آئی کا ہی ہوگا۔ کیونکہ یہ لوگ نہیں جانتے کہ ہم کرسی یا اقتدار کے لالچ میں نہیں بلکہ انصاف کی بالادستی چاہتے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں