Wednesday, December 3, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 233

بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان کراچی سے ٹکرا سکتا ہے

کراچی: پیشن گوئی سروس کے مطابق اس وقت بحیرہ عرب کے اوپر کم دباؤ کا نظام آئندہ 24 گھنٹوں میں سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

سندھ کے چیف میٹرولوجیکل آفیسر ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق، جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں عرض البلد 11.0  این اور عرض البلد 66.0 ای میں کم دباؤ والا خطہ (LPA) تیار ہوا ہے، جو کراچی سے تقریباً 1,550 کلومیٹر جنوب میں ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

انہوں نے جاری رکھا، “اچھے موسمی حالات کی وجہ سے، سسٹم کے مزید شدت سے ڈپریشن (مضبوط ایل پی اے) میں تبدیل ہونے کا امکان ہے اور پہلے شمال مغربی سمت میں آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ موسمیات کم دباؤ کے علاقے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور پاکستان کا کوئی بھی ساحلی علاقہ اس وقت خطرے میں نہیں ہے۔

اگر کم دباؤ والا خطہ آخرکار ایک ہو جاتا ہے تو یہ سائیکلون بِپرجوئے کے نام سے جانا جائے گا۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ بنگلہ دیش اس طوفان کو اس کا نام بیپرجوئے دینے کا ذمہ دار ہے۔

آر بی اے میں اضافے کے بعد آسٹریلوی ڈالر میں اضافہ

آسٹریلوی ڈالر منگل کو اس وقت بڑھ گیا جب ملک کے مرکزی بینک نے 12ویں بار شرح سود میں اضافہ کیا اور خبردار کیا کہ مزید سختی کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

ریزرو بینک آف آسٹریلیا (آر بی اے) کی جانب سے شرحوں میں 25 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 4.1 فیصد کرنے کے بعد، آسٹریلوی ڈالر 0.8 فیصد بڑھ کر 0.6698 ڈالر ہو گیا۔ جس سے گزشتہ سال مئی سے اب تک 400 بیسس پوائنٹ سخت ہو گئے۔ جیسے جیسے مارکیٹیں اعلیٰ ترین شرح قیمت پر منتقل ہوئیں، بانڈ کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اگرچہ بہت سے لوگوں نے تسلیم کیا کہ یہ ایک قریبی کال ہوگی، مارکیٹس اور ماہرین اقتصادیات کا بڑا حصہ توقف کی طرف جھک رہا ہے۔

آر بی اے کے گورنر فلپ لو کے مطابق، اضافے کا مقصد اس اعتماد کو بڑھانا ہے کہ 2025 کے وسط تک افراط زر اپنی ہدف کی سطح تک پہنچ جائے گا۔

جب مرکزی بینک توقع کرتا ہے کہ شہ سرخی کی افراط زر اس کے 2-3% کی ہدف کی حد سے اوپر تک پہنچ جائے۔

انہوں نے اپنے انتباہ میں مزید کہا کہ افراط زر کے ہدف کی سطح پر واپس آنے کو یقینی بنانے کے لیے مزید سختی ضروری ہو سکتی ہے۔

“سرکاری اور نجی شعبوں میں بڑھتی ہوئی اجرت، ماہانہ سی پی آئی میں اضافے، گھروں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، اور اب بھی مضبوط خوردہ فروخت کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔

قیمتیں طویل عرصے تک زیادہ رہنے کے لیے تیار ہو سکتی ہیں۔ وین ایک سرمایہ کاری کے سربراہ، رسل چیسلر کے مطابق۔

جولائی میں اضافے کا 60% امکان فی الحال مارکیٹوں میں موجود ہے۔ تین سالہ نوٹ پر پیداوار 11 بیسس  پوائنٹس بڑھ کر 3.656% ہوگئی۔

فروری کے بعد سے بلند ترین سطح، اور دس سالہ نوٹ پر پیداوار بڑھ کر 3.807% ہوگئی، جو مارچ کے اوائل سے بلند ترین سطح ہے۔

شاہد آفریدی کی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پر تنقید

پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے متحدہ عرب امارات یو اے ای میں ایشیا کپ کے میچوں میں شرکت کے حوالے سے مبینہ طور پر بہانہ بنانے پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کھلاڑی یو اے ای میں ستمبر کے جھلستے موسم کے خدشات کی وجہ سے ٹورنامنٹ کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔

آفریدی کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا بی سی سی آئی نے 2023 ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا۔ تعطل کو توڑنے کی کوشش میں، پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی نے ٹورنامنٹ کے لیے ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

موسم کے بارے میں مبینہ خدشات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آفریدی نے اس بات پر زور دیا کہ پیشہ ور کرکٹرز کو صرف موسمی حالات پر کھیلنے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

جب آپ پیشہ ور کرکٹر ہوتے ہیں تو آپ موسم کے لحاظ سے نہیں کھیلتے۔ ہم نے شارجہ میں صبح 10 بجے میچ کھیلے ہیں۔ باؤنڈری لائن کی طرف جاتے ہوئے ہمیں چکر آتے تھے۔ بہت گرمی ہوا کرتی تھی۔ آفریدی نے ایک مقامی ٹی وی چینل پر کہا کہ یہ چیزیں ہوتی ہیں لیکن یہ آپ کی فٹنس لیول کو بھی جانچتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا اگر آپ کوئی بہانہ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کسی بھی چیز کے ساتھ آسکتے ہیں جیسے متحدہ عرب امارات میں بہت گرمی ہے۔ میرے خیال میں یہ بہانے ہیں۔

ساٹھ افغان لڑکیوں کوسکول میں زہردے دیا گیا

حکام کے مطابق، ساٹھ سے زائد افغان لڑکیوں کو شمالی افغانستان کے  اسکول میں زہر کھانے کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا دیا گیا۔

افغان ضلع سر پول میں لڑکیوں کے اسکول پر بد ترین حملہ کیا گیا اورانہیں زہر کھلایا گیا یہ واقعہ ملک میں لڑکیوں کی تعلیم کی سخت جانچ پڑتال کے بعد سامنے آیا جب سے طالبان نے اقتدار سنبھالا ہے وہاں زیادہ تر نوعمر طالب علموں کی اکثریت ممنوع ہے.

 دین محمد نظری، سر پول کے پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ضلع سانچارک میں کچھ نامعلوم افراد  لڑکیوں کے  اسکول میں داخل ہوئے اور جب لڑکیاں کلاسوں میں آئیں تو انہیں زہر دیا گیا۔ اس بات کی وضاحت کی کہ زہر میں کون سا مادہ استعمال کیا گیا تھا یا اس واقعے کے لیے کون ذمہ دار سمجھا جائے یہ پتہ نہیں لگایاجا سکا۔

نظری کے مطابق، لڑکیوں کو ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ اچھی حالت میں تھیں۔ کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔

نومبر سے لے کر، ایران کے قریبی ملک میں لڑکیوں کے اسکولوں میں زہر دینے کے واقعات نے ایک اندازے کے مطابق 13,000 طالبات کو نقصان پہنچایا ہے جن میں زیادہ تر طالبات ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

افغانستان میں اکثر و بیشتر لڑکیوں کے سکولوں پر مبینہ طور پر گیس حملے سمیت زہر دینے کے متعدد حملے ہو چکے ہیں۔

2021 میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے، طالبان کی حکومت نے طالبات کی اکثریت کو ہائی اسکول اور یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے سے منع کر دیا ہے، جس پر بہت سے افغانوں اور غیر ملکیوں نے تنقید کی ہے۔

طالبان کی حکومت نے لڑکیوں کو پرائمری اسکولوں میں جانے کی اجازت دی ہے جب تک کہ وہ 12 سال کی نہ ہو جائیں، اور وہ مخصوص حالات میں خواتین کی تعلیم کی حمایت کرتی ہیں۔

آئی ٹی اور خلائی ٹیکنالوجی کا بجٹ 18.5 ارب روپے مختص

تکنیکی ترقی کو فروغ دینے اور قومی ترقی کو تقویت دینے کے لیے حکومت نے مالی سال 2023-24 کے آئندہ بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس اور خلائی ٹیکنالوجی پر خصوصی زور دیا ہے۔

ان شعبوں کے لیے بجٹ میں مختص رقم 18.5 بلین روپے ہے، جو ان ٹیکنالوجی کے شعبوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہ مضمون ان شعبوں کے لیے بنائے گئے کلیدی اقدامات اور منصوبوں کی کھوج کرتا ہے اور درآمدی بل کو کم کرنے، قومی ڈیٹا کی حفاظت، اور مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتا ہے۔

بجٹ کے زریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات

بجٹ کی تجاویز میں سائبر سیکیورٹی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، اور ملک کے مجموعی آئی ٹی منظرنامے کو بہتر بنانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے متعدد منصوبے شامل ہیں۔ ایک قابل ذکر منصوبہ مقامی طور پر سمارٹ کارڈز، موبائل سمز اور چپس کی تیاری ہے، جس کا مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا اور ملکی صنعت کو فروغ دینا ہے۔ ان ضروری اجزاء کو ملک کے اندر تیار کرکے، حکومت ڈیٹا کے تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنانے اور قومی سلامتی کو تقویت دینے کی کوشش کرتی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

مزید برآں، بجٹ میں سائبر کرائم سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے سمارٹ پولیسنگ اقدامات کی ترقی کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

ان کوششوں کا مقصد شہریوں اور کاروباروں کے لیے ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول پیدا کرنا ہے۔ حکومت ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جن کا مقصد ڈیجیٹل سرگرمیوں کی نگرانی اور حفاظت کرنا، حساس معلومات کی سالمیت اور رازداری کو یقینی بنانا ہے۔

ڈیجیٹل تعلیم کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر، بجٹ کی تجاویز میں ورچوئل ایجوکیشن کے منصوبوں کا نفاذ شامل ہے۔

ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، حکومت کا مقصد جغرافیائی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اور شمولیت کو فروغ دینا، سب کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ مزید برآں، فری لانسرز کی تربیت کے لیے فنڈز مختص کرنا حکومت کے ڈیجیٹل دائرے میں ہنر مند افرادی قوت کو فروغ دینے، کاروباری اور جدت طرازی کو فروغ دینے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

سائنس اور خلائی ٹیکنالوجی کی ترقی

آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں خاص طور پر خلائی تحقیق پر توجہ دینے کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں کی کافی تعداد شامل ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کل 37 پروجیکٹس بشمول خلائی تحقیق، فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

خلائی تحقیق پر یہ زور قوم کو سائنسی اور تکنیکی ترقی میں صف اول میں لانے کے حکومتی عزائم کو اجاگر کرتا ہے۔

موثر گورننس کو آسان بنانے اور قانون سازی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے بجٹ میں سائبر موثر پارلیمنٹ کا نفاذ شامل ہے۔

اس ڈیجیٹل تبدیلی کے اقدام کا مقصد کارروائیوں کو ہموار کرنا، شفافیت کو بڑھانا، اور قانون سازوں کے درمیان موثر مواصلات اور تعاون کو یقینی بنانا ہے۔

مزید برآں، حکومت ون پیشنٹ-ون آئی ڈی پراجیکٹ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو کہ صحت کی دیکھ بھال کی ایک تبدیلی کی پہل ہے جس کا مقصد میڈیکل ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنا ہے۔

یہ کوشش مریضوں کی معلومات کو مرکزی بنانے، طبی تاریخوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کو یقینی بنانے اور صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو بہتر بنانے کی کوشش کرتی ہے۔

ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر، حکومت کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں انقلاب لانا، طبی خدمات کے معیار اور رسائی کو بڑھانا ہے۔

پاکستان ملٹی مشن کمیونیکیشن پروجیکٹ کے قیام کے لیے فنڈز مختص کرنے کے ساتھ آئندہ بجٹ میں خلائی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرنے کا ایک اہم شعبہ ہے۔

اس پروجیکٹ کا مقصد خلائی مشنز کے لیے مواصلاتی انفراسٹرکچر کو بڑھانا ہے، جس سے موثر کوآرڈینیشن اور ڈیٹا کی ترسیل کو ممکن بنایا جا سکے۔

ترقیاتی بجٹ میں آن لائن سیٹلائٹ امیجنگ کا نفاذ بھی شامل ہے، جو مختلف شعبوں بشمول زراعت، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے اہم بصیرت اور معلومات فراہم کرے گا۔

زرعی تحقیق اور ترقی

بجٹ کی تجاویز میں زرعی تحقیق اور ترقی کو ترجیح دی گئی ہے، جس میں غذائی تحفظ اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے میں اس شعبے کے اہم کردار کو تسلیم کیا گیا ہے۔

بھنگ اتھارٹی اور ٹیسٹنگ لیبز کا قیام صنعتی مقاصد کے لیے بھنگ کی کاشت اور استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ اقدام نہ صرف زرعی طریقوں کو متنوع بناتا ہے بلکہ اقتصادی ترقی کے لیے نئی راہیں پیدا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

اس کے علاوہ، بجٹ میں اعلیٰ معیار کے زرعی بیجوں کی تیاری اور تقسیم کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ جدید بیج ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرکے، حکومت کا مقصد فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنانا، زرعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، اور کسانوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار میں مدد کرنا ہے۔

حکومت کا 2023-24 کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس اور خلائی ٹیکنالوجی کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کرنے کا فیصلہ تکنیکی جدت کو آگے بڑھانے اور قومی ترقی کو فروغ دینے کے اس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

سائبر سیکیورٹی کے اقدامات اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی سے لے کر خلائی تحقیق اور زرعی تحقیق تک کے مجوزہ اقدامات کا مقصد اہم چیلنجوں سے نمٹنا، انحصار کو کم کرنا ہے۔

ای سی سی نے مزید 402 ارب روپے کی منظوری دے دی

ای سی سی نے پیر کو اگلے مالی سال کے لیے اپنے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 402 ارب روپے سے زائد ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ای سی سی نے غیر ملکی قرضوں اور کریڈٹس کے قرض کی ادائیگی کے لیے 402.3 ارب روپے اضافی گرانٹ کے طور پر منظور کیے ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 444 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کو براہ راست متاثر کرنے والے مختلف فیصلوں کی منظوری دی۔ جس میں سکھر-حیدرآباد موٹروے کے لیے 9.5 ارب روپے کی رقم میں خودمختار ضمانتوں کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ای سی سی، جس کی قیادت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں، انہوں نے 49 ادویات کے نرخ بھی مقرر کیے جو پاکستان میں پہلی بار دستیاب ہو رہی ہیں۔

قرض کی ادائیگی

قومی اسمبلی نے رواں مالی سال کے لیے غیر ملکی قرضوں اور قلیل مدتی غیر ملکی تجارتی قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے کل 4.4 کھرب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔

ای سی سی کو بتایا گیا کہ قلیل مدتی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 142 ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 511 ارب روپے کی بجٹ رقم ناکافی ہے۔

ذرائع کے مطابق، متعدد بین الاقوامی کمرشل بینکوں کی جانب سے اپنے قرضوں میں توسیع سے انکار کے بعد غیر متوقع بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے نتیجے میں مختصر مدت کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی 142 ارب روپے کے اصل بجٹ سے بڑھ کر 331 ارب روپے ہو گئی ہے۔

اسی طرح قومی اسمبلی نے غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 511 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے کرنسی کی قدر میں کمی کے نتیجے میں اب غیر ملکی قرضوں پر سود کے اخراجات کا تخمینہ 725.4 ارب روپے لگایا ہے۔ جس سے 214.3 ارب روپے کا شارٹ فال رہ گیا ہے۔

دیگر فیصلے

ای سی سی نے 9.5 بلین روپے کی رقم میں حیدر آباد سکھر موٹر وے کی تعمیر اور منتقلی کے لیے خودمختار گارنٹی جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔ بولی لگانے والا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حصے کے طور پر اس پراجیکٹ میں اپنی 307 بلین روپے کی سرمایہ کاری کرے گا جس کی مالی اعانت ٹول ریونیو سے کی جائے گی۔

نیشنل کرائسز مینجمنٹ اتھارٹی کے ذخائر کو دوبارہ بھرنے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والے کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہو۔

اس طرح ای سی سی نے امدادی سامان کی خریداری کے لیے 12 ارب روپے کی اضافی فنڈنگ کی منظوری بھی دی۔

پاور ڈویژن کے 1320 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے پاور پروجیکٹ جامشورو کے نفاذ کے لیے ای سی سی نے 9.2 بلین روپے کی اضافی گرانٹ کی منظوری دی۔

وزیر خزانہ کے مطابق ای سی سی نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ایک بیان کو مدنظر رکھا اور مکمل بحث کے بعد 49 نئی ادویات کے لیے زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتیں اس بنیاد پر مقرر کرنے کی منظوری دی کہ وہ سرحدی ممالک کے مقابلے میں کم مہنگی ہیں۔

ہینڈ آؤٹ کے مطابق، ان میں سے زیادہ تر دوائیں پاکستان میں پہلی بار ان نرخوں پر فروخت کی جا رہی ہیں جو پڑوس میں موجود ادویات سے کہیں کم ہیں۔

نیو گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈہ، جس کے پاکستان کو اس سال ستمبر تک مکمل ہونے کی امید ہے، ای سی سی نے 839 ملین روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دی تھی۔

مختلف ذرائع سے فراہم کردہ خدمات کے عوض سرکاری اداروں کو ادائیگی کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے لیے 140.6 ملین روپے کی رقم دی گئی۔ تنخواہوں کی ادائیگی میں کمی کو پورا کرنے کے لیے وزارت اطلاعات کو 700 ملین روپے دیے گئے۔

اے این ایف نے کراچی میں 26.5 کلو گرام آئس ڈرگ قبضے میں لے لی

راولپنڈی: اے این ایف نے کراچی میں منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 26.5 کلو گرام آئس ڈرگ قبضے میں لے لی۔

کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تیسری کارروائی کے دوران فلائٹ نمبر GF-751 پر سعودی عرب جانے والے مردان کے رہائشی کے قبضے سے 1256 گرام آئس ڈرگ اور 6.5 کلو گرام مشکوک مواد برآمد ہوا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ بحریہ ٹاؤن فیز 4 کے قریب کارروائی کے دوران راولپنڈی کے رہائشی ایک ملزم کے قبضے سے 100 سے زائد غیر قانونی گولیاں برآمد کی گئیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

کوہاٹ ہنگو بائی پاس کے قریب ایک الگ کارروائی میں 14.4 کلو چرس برآمد کر لی گئی۔

اے این ایف اور محکمہ کسٹمز کی چوتھی کارروائی کے دوران کراچی جی پی او آفس میں بنکاک کے لیے بک کیے گئے پیکج سے 270 گرام چرس برآمد ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پانچویں کارروائی کے دوران پاکپتن سے دبئی جانے والے طیارے نمبر FZ-392 پر مسافر کے قبضے سے 390 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔

اے این ایف نے ایک مشتبہ شخص کے قبضے سے 1020 گرام آئس منشیات برآمد کر لی جو کہ لاہور کا رہائشی تھا اور اسے قریبی گاؤں “پڈھانہ” سے حراست میں لیا گیا تھا۔ ایک الگ کارروائی میں لاہور کی ایک نجی کورئیر سروس پر لندن پہنچانے کے لیے بک کیے گئے ایک پیکج سے 922 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔

کوئٹہ میں کچلاک بائی پاس کے قریب آٹھویں کارروائی کے دوران ایک بنجر علاقے سے 90 کلو گرام چرس اور 20 کلو ہیروئن برآمد ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مختلف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔

ریلوے کی مرکز اور صوبوں سے واجبات کی وصولی

اسلام آباد، وزارت ریلوے نے کوششیں تیز کرتے ہوئے اپنی اراضی اور دیگر خدمات کے استعمال کے اربوں روپے کے غیر ادا شدہ واجبات کی وصولی کے لیے وفاقی اور صوبائی وزارتوں سے رابطہ کیا ہے۔

ریلوے کی صوبوں اور مرکز سے واجبات کی وصولی جلد کر لی جائے گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ مختلف محکموں کے ذمے 8375 ملین روپے (تقریباً 8 ارب) واجب الادا ہیں۔

اتوار کو وزارت کے ایک اہلکار کے مطابق، زیربحث افسر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وفاقی اور صوبائی ایجنسیوں سے رابطہ کریں تاکہ جلد از جلد ادا نہ کی گئی رقم واپس حاصل کی جا سکے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ان کے مطابق خود مختار اور نجی اداروں کو 5685 ملین روپے، صوبائی ایجنسیوں کو 1980 ملین روپے اور وفاقی محکموں کو 709 ملین روپے ادا کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز نے 167 غیر محفوظ لیول کراسنگ کو مینڈ لیول کراسنگ میں اپ گریڈ کیا ہے۔ وزارت نے ملک بھر میں بغیر پائلٹ لیول کراسنگ کو جدید بنانے کے لیے مناسب صوبائی حکومت سے فنڈز حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی غیر حاضرلیول کراسنگ کو اپ گریڈ کرنا سڑک کے مالک اتھارٹی کا فرض ہے۔ پورے ریلوے نیٹ ورک پر، کل 1,565 بغیر ڈرائیور کے لیول کراسنگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2013-2014 میں، پاکستان ریلوے اور صوبائی حکومتوں نے ملک کے سب سے زیادہ حادثات کے شکار بغیرڈرائیور کے لیول کراسنگ کا تعین کرنے کے لیے ایک سروے میں تعاون کیا۔

اہلکار نے 1890 کے ریلوے ایکٹ کے سیکشن 12 کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان بغیرڈرائیور لیول کراسنگ کو اپ گریڈ کرنے سے منسلک اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ یا روڈ اتھارٹی ذمہ دار ہے۔

فواد رابطے میں رہتے ہیں اور ترین سے کوئی رابطہ نہیں، اسد عمر

اسد عمر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی پارٹی کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم سابق سینئر نائب صدر فواد چوہدری رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کبھی کبھار مجھ سے رابطے میں رہتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے جمعہ کو فواد کی کوشش کا حصہ بننے سے انکار کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ سات سے آٹھ دن کی حراست میں رہنے کے دوران وہ عدالت جاتے رہے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ صرف پارٹی کے سابق سینئر نائب صدر ہی ان سے رابطے میں تھے۔

عمر نے صحافیوں سے غیر رسمی طور پر اپنے تبصرے اس وقت کیے جب وہ اسلام آباد میں ضلع کچہری سے نکل رہے تھے۔

مارچ میں، جب عمران خان توشہ خانہ کیس کے لیے عدالت میں تھے۔ سیاست دان وفاقی دارالحکومت کے جوڈیشل کمپلیکس میں گڑبڑ سے متعلق کیس میں عارضی ضمانت کی درخواست کرنے کے لیے حاضر ہوئے۔

اسلام آباد کے تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں سیاستدان کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

’’جہانگیر ترین سے میری کیا وابستگی ہے؟‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ترین کی پارٹی میں شامل ہوں گے تو انہوں نے جواب دیا۔ تو انہوں نے منفی جواب دیا۔ جہانگیر ترین نے تاحال رابطہ قائم نہیں کیا۔

اس کے بعد ایک رپورٹر نے عمر سے فیصل واوڈا کے سابق رکن کی حیثیت سے اہداف کے بارے میں سوال کیا۔

عمر نے پی ٹی آئی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی کے دیگر عہدیداروں کے برعکس جنہوں نے 9 مئی کو ملک گیر فسادات کے بعد پارٹی چھوڑ دی تھی۔ جو 190 ملین کے تصفیہ کیس میں خان کی گرفتاری کے بعد لائے گئے تھے۔ دوسری جانب انہوں نے 24 مئی کو اس کے سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اسلام آباد کانفرنس:

سابق وزیر نے مسلسل پی ٹی آئی چھوڑنے اور کسی دوسری پارٹی میں جانے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے پچھلے ہفتے ریمارکس دیے تھے۔ “میں پارٹی میں ہوں، چاہے آپ کتنی بار ایک ہی سوال پوچھیں۔”

اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں، قانون ساز نے گزشتہ 17 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا اور توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے دوران فوجی مقامات کو پہنچنے والے نقصان کی مذمت کی۔ عمر نے واضح کیا کہ وہ پارٹی کے ساتھ ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 9 مئی کے بعد کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ذاتی طور پر میرے لیے پارٹی قیادت کے فرائض سرانجام دینا ممکن نہیں ہے۔

“میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے اپنے استعفے کا نوٹس دے رہا ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ میں آواز اٹھا رہا ہوں اور عہدے پر رہتے ہوئے ذاتی بیانات نہیں دے سکتا۔

نادرا نے ملک کے 30 دفاتر میں پاسپورٹ کاؤنٹرز کھولے

حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) ملک بھر میں 30 مقامات پر اپنے دفاتر میں پاسپورٹ کاؤنٹرز کھولے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ شریف کی جانب سے شہریوں کے لیے پاسپورٹ کاؤنٹرز کے حصول کے عمل کو آسان بنانے کے لیے بلائے گئے اجلاس کے دوران کیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اب نادرا دفاتر میں پاسپورٹ کاؤنٹر دستیاب ہوگا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

لاہور ریجن کے 12 چھوٹے شہروں اور کراچی کے دو اضلاع میں نادرا سینٹرز سے پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔

مزید برآں، ترجمان کے مطابق، ملتان میں نادرا کے چھ، سرگودھا میں دو، اسلام آباد میں دو، اور خیبرپختونخوا میں چار مراکز پاسپورٹ جاری کر سکیں گے۔

ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ کے مطابق، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نادرا دفاتر میں پاسپورٹ کاؤنٹرز کو کنٹرول کرے گا۔

ڈی جی پاسپورٹ کے مطابق نادرا سرکاری پاسپورٹ فیس کے علاوہ ایک ہزار روپے اضافی وصول کرے گا۔

ذرائع کے مطابق 10 جون سے ہر نادرا آفس پاسپورٹ جاری کر سکے گا۔