پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے متحدہ عرب امارات یو اے ای میں ایشیا کپ کے میچوں میں شرکت کے حوالے سے مبینہ طور پر بہانہ بنانے پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کھلاڑی یو اے ای میں ستمبر کے جھلستے موسم کے خدشات کی وجہ سے ٹورنامنٹ کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔
آفریدی کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا بی سی سی آئی نے 2023 ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا۔ تعطل کو توڑنے کی کوشش میں، پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی نے ٹورنامنٹ کے لیے ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
موسم کے بارے میں مبینہ خدشات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آفریدی نے اس بات پر زور دیا کہ پیشہ ور کرکٹرز کو صرف موسمی حالات پر کھیلنے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔
جب آپ پیشہ ور کرکٹر ہوتے ہیں تو آپ موسم کے لحاظ سے نہیں کھیلتے۔ ہم نے شارجہ میں صبح 10 بجے میچ کھیلے ہیں۔ باؤنڈری لائن کی طرف جاتے ہوئے ہمیں چکر آتے تھے۔ بہت گرمی ہوا کرتی تھی۔ آفریدی نے ایک مقامی ٹی وی چینل پر کہا کہ یہ چیزیں ہوتی ہیں لیکن یہ آپ کی فٹنس لیول کو بھی جانچتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا اگر آپ کوئی بہانہ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کسی بھی چیز کے ساتھ آسکتے ہیں جیسے متحدہ عرب امارات میں بہت گرمی ہے۔ میرے خیال میں یہ بہانے ہیں۔