Wednesday, December 3, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 244

پرندوں کی ٹکر سے پی آئی اے کو نقصان کا سامنا

کراچی، پاکستانی پی آئی اے جہازوں کو پرندوں کے ٹکرانے سے کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے- صرف مقامی ہوائی اڈوں پر گزشتہ 5 ماہ میں 29 پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

پی آئی اے ایئر لائنز کے مطابق، صرف مئی میں اب تک دس پرندوں کے ٹکرانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ زیادہ ترواقعات کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر رونما ہوئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں سات طیاروں کو نقصان پہنچا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

بدھ کی صبح، ٹیک آف کے کچھ دیر بعد، کراچی سے کوئٹہ جانے والے طیارے 320 کو پرندے نے ٹکر مار دی۔ پرندے کے ٹکرانے کے بعد طیارے کے پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا اور جہاز کو دوبارہ لینڈ کرنے کی اجازت طلب کی۔

پرندوں کے ٹکرانے کے واقعے کے بعد طیارے کو ہینگر میں منتقل کر دیا گیا، جبکہ مسافروں کو لاؤنج میں منتقل کر دیا گیا۔ جانچ کے بعد طیارے کے انجن کے چھ بلیڈ خراب پائے گئے۔

پی آئی اے کے ایک اہلکار کے مطابق، کراچی،کوئٹہ پرواز کے مسافروں کو خراب طیارے کی مرمت میں تاخیر کے نتیجے میں دوسری پرواز میں منتقل کیا گیا۔

قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران پرندوں کے ٹکرانے کے اعداد و شمار کا انکشاف کیا ہے۔

دیگر شہروں میں واقعات رونما 

کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، سکھر، کوئٹہ، پشاور، گلگت اور ملتان کے ہوائی اڈوں پر صرف رواں ماہ دس واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر، پرندوں کے ٹکرانے کے مجموعی طور پر 16 واقعات رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران جدہ اور بحرین میں پی آئی اے کے طیاروں سے پرندے بھی ٹکرا چکے ہیں۔ پرندوں کے ٹکرانے کے نتیجے میں سات ہوائی جہازوں کو نقصان پہنچا۔ تاہم ان میں سے 22 واقعات میں طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

زیادہ تر واقعات نقطہ نظر اور لینڈنگ کے عمل کے دوران پیش آئے۔ ٹیک آف کے دوران تین پرندے ٹکرائے جبکہ ایک واقعہ ٹیک آف رول کے دوران پیش آیا۔

بھاری نقصان

ذرائع کے مطابق متاثرہ طیارے عارضی طور پر گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے پرندوں کے ٹکرانے کے نتیجے میں پی آئی اے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ مرمت کے لیے ہینگر پر جانے والے طیارے کی وجہ سے مسافروں کو بھی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی پروازیں عام طور پر منسوخ کر دی جاتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) کے پاس برڈ شوٹرز ہیں جو ہوائی اڈے کے فنل ریجن میں کام کرتے ہیں، جو ٹیک آف اور لینڈنگ زون کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ سی اے اے کے ترجمان کے مطابق، اتھارٹی نے ملک کے بڑے ہوائی اڈوں پر پرندوں کو دور کرنے کے جدید نظام نصب کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔

نمائندے نے امید ظاہر کی کہ اس سسٹم کی تنصیب کا مرحلہ جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔

نمائندے نے بتایا کہ ہوائی کارروائیوں کے دوران، پرندوں کو دور کرنے کے لیے ٹیک آف اور لینڈنگ کے مقامات پر اکثر برڈ شوٹر تعینات کیے جاتے ہیں۔

پرندے اکثر فضائی حدود میں منڈلاتے رہتے ہیں، اور طیاروں کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔ یہ ایسا ہے جیسے کہ ہوائی اڈوں کے قریب کچرے کو پھینکا جائے۔

سمیع ابراہیم نامعلوم مقام پر منتقل

اطلاعات کے مطابق بدھ کو اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو اغوا کر لیا۔

خاندانی ذرائع کے مطابق، سمیع ابراہیم کو اغوا کرنے والوں کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق سمیع صاحب کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا، لیکن دارالحکومت پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور انہیں تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

سمیع ابراہیم کے بھائی علی رضا نے آبپارہ پولیس اسٹیشن میں اغوا کی رپورٹ درج کرائی ہے۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 9 بجے، سمیع صاحب، جو ابھی بول ٹی وی کے ہیڈ کوارٹر سے نکلے ہی تھے اور گھر کے راستے پر تھے کہ ان کو سیکٹر جی-6 میں سکستھ ایونیو کی سروس روڈ پر چار گاڑیوں نے روکا، آٹھ سے دس نامعلوم افراد اچانک کاروں سے نکل آئے اور ان کی مرضی کے خلاف لے کر چلے گئے۔

واقعہ کے وقت ان کا ڈرائیور ارشد ان کے ساتھ تھا۔ اغوا کارو نے سمیع ابراہیم کو لےجاتے ہوئے ڈرائیور کو پیچھے چھوڑ دیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ان افراد نے ڈرائیور اور ان کے تین موبائل فونز اور گاڑی کی چابیاں بھی چھین لیں۔

محمد عامر کی کھلاڑیوں پر تنقید

محمد عامر اپنے بے ساختہ جملوں کے لیے مشہور ہیں اس بار بھی انہوں نے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

محمد عامر نے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشورہ دیا کہ کھلاڑیوں کی روٹیشن مستقل بنیاد پر ہونی چاہیے۔ یہ معیاری ٹیم کے لئے اچھا ثابت ہو گا۔

شاہین آفریدی پچھلے کچھ مہینوں سے وقفے وقفے سے انجری کا شکار رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایشیا کپ اور چند ہوم سیریز سے باہر ہو گئے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

شاہین آفریدی جو لفٹ ہینڈ بولر ہیں ان پر پاکستان تیز بولنگ کا دارومدار ہے اپنے گھوٹنے کے زخم کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں اور وقت گزارنے کے ساتھ مزید تکلیف کی کیفیت میں ہیں۔

انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل کے دوران شاہین کو ایک بار پھر گھٹنے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث انہیں میدان سے باہر جانا پڑا۔ یہ قیاس کیا گیا تھا کہ وہ پورے ٹورنامنٹ میں انجری کا شکار رہے تھے لیکن زبردستی مقابلے میں جانے کے باوجود وہ پورے مقابلے میں چوٹ کے ساتھ کھیلتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو بلاوجہ زخموں سے بچا کر رکھنا بہت اہم ہے۔ انہوں نے صاف طور پر کہا پی سی بی نے زخمی پلیئر کو اس وقت بدلا جب انہوں نے برے  رزلٹ بھوکتے اور عالمی کپ میں اہم پلیئرز کو زخمی ہونے کے بعد اٹھانا پڑا۔

روٹیشن پالیسی دستیاب نہیں

عامر نے وضاحت کی اس وقت، کوئی روٹیشن پالیسی نہیں تھی، لیکن انتظامیہ نے آخر کار اسے اپنا لیا ہے اور اسے نافذ کر دیا ہے۔ کیوں کہ کھلاڑی زخمی ہو رہے تھے۔

انہوں نے کہا آسٹریلیا میں 2022 ورلڈ کپ کے دوران بہت سے کھلاڑی زخمی ہوئے اور ان میں سے کچھ اپنے زخموں سے نمٹتے ہوئے مقابلہ کرتے رہے۔ انتظامیہ اور کھلاڑی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان پیرامیٹرز کی صحیح نگرانی کریں۔ آپ کا حتمی مقصد اپنے ملک کی بہتر خدمت کرنا ہونا چاہیے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران انجری کا شکار نہ صرف شاہین بلکہ فخر زمان بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے جب انتظامیہ نے انہیں عثمان قادر کی جگہ ٹیم میں شامل کرنے کا چارہ اٹھایا تھا۔ بدقسمتی سے، ان کی چوٹ اس وقت بڑھ گئی جب وہ ہالینڈ کے خلاف کھیلے اور بالآخر 15 رکنی ورلڈ کپ اسکواڈ سے باہر ہو گئے۔

پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری، ایک مثبت پیش رفت

پاکستان میں سال 2023 کی ڈیجیٹل مردم شماری ایک مثبت پیش رفت ہے۔ مردم شماری کا مقصد مخصوص علاقوں کے رہائشیوں کے لیے اچھی طرح سے باخبر پالیسی پلاننگ کے لیے معلومات اکٹھا کرنا ہے۔

پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری سے بنیادی ضروریات جیسے سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں کی فراہمی کے لیے ضروری وسائل مختص کیے جا سکیں گے۔

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ مردم شماری کس طرح کی جاتی ہے، دستی طور پر یا ڈیجیٹل، لیکن ہمیں پاکستان میں ہمیشہ نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات ہی رہتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان منتشر آوازوں کی وجہ سے مشق قابل اعتراض ہے۔ 20 سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد 2017 میں ملک کی چھٹی مردم شماری اس خدشے کے پیش نظر کی گئی کہ اس کے نتائج بدامنی کا باعث بنیں گے۔ یہ جاننا حوصلہ افزا ہے کہ انتظامیہ نے منصوبہ بندی کے مطابق ساتویں مردم شماری کرانے کا انتخاب کیا۔

 جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل مردم شماری پاکستان میں ہوئی   

جنوبی ایشیا میں اب تک کی سب سے بڑی ڈیجیٹل مردم شماری پاکستان میں کی گئی جو کہ ایک دلچسپ حقیقت ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

آبادی اور رہائش کے ساتھ ساتھ ان کے جغرافیائی محل وقوع کے حوالے سے شماریاتی ڈیٹا کو اکٹھا کرنے، مرتب کرنے، تجزیہ کرنے، جانچنے، شائع کرنے اور پھیلانے کے لیے پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 126,000 اینڈرائیڈ پر مبنی سمارٹ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے کی گئ ہے۔ ان ہاؤس لسٹنگ اور اینومریشن ایپلی کیشنز کو گلوبل پوزیشننگ سسٹم اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل مردم شماری شفاف اور قابل اعتبار

اس میں یہ بات یقینی ہے کہ مشق ممکن حد تک درست، شفاف اور قابل اعتبار ہوگی۔ اس مردم شماری میں استعمال کی جانے والی سب سے حالیہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیو ٹیگنگ ہے، جو گنتی میں مدد کرتی ہے اور اسکولوں، ہسپتالوں، مساجد، یونیورسٹیوں اور دیگر معاشی اداروں کے ساتھ ساتھ حقائق پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے آبادیاتی اشارے فراہم کرتی ہے۔

منفرد ڈیجیٹلائزیشن

اس میں ملک کے تمام خطوں سے روزانہ تقریباً 10 ملین شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے اور اسے محفوظ سرورز سے ہم آہنگ کیا جاتا ہے، اس طرح یہ منفرد ڈیجیٹلائزیشن اقدام کی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی لگن

یہ مردم شماری کا ایک ذمہ دار بہترین ادارہ ہے، اس ادارے نے مردم شماری کے نظام کو ڈیجیٹل طور پر تبدیل کرنے کے لیے بہت ہی کم وقت میں محنت کی اور خود کو کامیاب بنایا۔

پاکستان کو دستی مشقت سے گریز کرنا چاہیے

ہماری موجودہ دنیا تیزی سے تبدیلی سے گزر رہی ہے۔ تعمیر، ریکارڈ رکھنے، معلومات کی تقسیم، اور دیگر پہلے انسانی عمل اب بڑی حد تک خودکار اور مشینوں کے ذریعے انجام پاتے ہیں۔ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانا چاہیے اور بین الاقوامی سطح پر دوسرے بڑے شرکاء کے ساتھ رہنے کے لیے دستی مشقت سے گریز کرنا چاہیے۔

دبئی جو کہ تیس لاکھ سے زیادہ آبادی کا شہر ہے، پوری طرح سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف مائل ہو چکا ہے، امارات کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے نوٹ کیا کہ اس اقدام سے 350 ملین ڈالر اور 14 ملین مزدوری کے اوقات کی بچت ہوئی ہے۔

دبئی دنیا کا پہلا دارالحکومت ہے جو مکمل طور پر پیپر لیس ہے اور یورپ اور امریکہ کی بہت سی دوسری قومیں بھی اس طرز عمل کو اپنا رہی ہیں۔ اس لیے پاکستان کے لیے بھی، ڈیجیٹلائزیشن ایک قابل عمل اورمستقبل میں قابل بھروسہ انتخاب رہے گا۔

پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن سسٹم کی رفتار

پاکستان بھی ڈیجیٹل سسٹم کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس کی رفتار اس وقت بہت سست ہے۔ کیونکہ ہم ایک قوم کی حیثیت سے ہمیشہ ہچکچاہٹ کا شکار رہے ہیں اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے مشکوک بھی ہوتے ہیں اس کے برعکس دہائیوں پرانے طریقوں میں پھنسے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ایسی صورت حال میں پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نے پاکستان کی ساتویں مردم شماری کو پہلی ڈیجیٹل طور پر کرائی جانے والی مردم شماری بنا کر ایک قدم اٹھایا ہے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم لانچ 

پی بی ایس نے ابتدائی طور پر ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم لانچ کیا جہاں صارفین گھر بیٹھے اپنی سہولت کے مطابق اپنی معلومات درج کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد پی بی ایس کی ٹیم معلومات اکٹھی کرنے کے لیے گھر گھر جا کر اس ڈیٹا کو اکٹھا کرتی ہے اور اس کی تصدیق کرتی ہے۔

اختتام 

ہم ڈیجیٹل مردم شماری کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں مزید جانیں گے جب یہ آخری مرحلے تک پہنچ جائے گی۔ نتائج سے قطع نظر، ہمیں چاہیے کہ مستقبل میں آگے بڑھتے رہیں اور بتدریج کاغذ کے بغیر مردم شماری کی طرف منتقل ہوں۔

یقیناََ ڈیجیٹل مردم شماری غلطیوں سے پاک ڈیٹا اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی جو اس کے بعد پاکستان کے عوام کی خوشحالی کے لیے حرف بہ حرف استعمال ہو گی۔

آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات ہمارا داخلی مسئلہ ہے، حنا ربانی کھر

وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کے مطابق، کوئی بھی ریاست پر تشدد آتش زنی اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں کو معاف نہیں کر سکتی، انہوں نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت سرکاری اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ چلانے کے وفاقی حکومت کے عزم کی حمایت کی۔

کیا دنیا میں کوئی ایسی ریاست ہے جو آتش زنی اور توڑ پھوڑ کا جواب نہ دیتی ہو؟ حنا ربانی کھر نے منگل کو پارلیمانی اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں کیپٹل ہل پر حملے کا ردعمل سب نے دیکھا۔

نو مئی کے فسادات کے ذمہ داروں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 استعمال کیا جائے گا، یہ فیصلہ ملک کے سول اور فوجی رہنماؤں نے 17 مئی کو کیا تھا۔

انگلش میں خبریں کے لیے یہاں کلک کریں

نومئی کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو وفاقی دارالحکومت کی ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

بعد میں حکومت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا اور سول اور فوجی تنصیبات پر حملے کے الزام میں ہزاروں افراد کو گرفتار کر لیا۔

ریاستی وزیر نے کہا کہ انہوں نے انڈو پیسیفک فورم میں یورپی یونین کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کسی بھی ملک نے انہیں آرمی ایکٹ کے تحت آتش زنی کرنے والوں کے مقدمے کے حوالے سے کوئی مشورہ نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا، تاہم، تمام ممالک پاکستان میں ہونے والے فسادات پر فکر مند تھے۔

حنا ربانی کھر نے دعویٰ کیا کہ جب مظاہرین نے سرکاری تنصیبات پر حملہ کیا تو پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے کیا ردعمل دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے تحمل کا مظاہرہ کیا تاکہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

گرفتاری کے پندرہ دن بعد اسد عمر کو رہا کرنے کا حکم

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت اسد عمر کی نظر بندی کے حکم کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں پرتشدد مظاہروں کے ایک دن بعد 10 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہں آئی ایچ سی کے احاطے سے حراست میں لیا گیا تھا اور تب سے وہ اڈیالہ جیل میں نظر بند ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے بابر اعوان نے اسد عمر کی نمائندگی کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

عدالتی مکالمہ

جسٹس اورنگزیب نے سیشن کے آغاز میں اعلان کیا کہ وہ آپ کو اس وقت تک جانے نہیں دیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔

یہ تبصرے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں جس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پارٹی چھوڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی 9 مئی کو ہونے والے تشدد کی مذمت کی۔

انسانی حقوق کی سابق وزیر

شیریں مزاری، انسانی حقوق کی سابق وزیر، منگل کو پی ٹی آئی کی سب سے حالیہ اور ممکنہ طور پر سب سے زیادہ نظر آنے والی سیاست دان بن گئیں جب انہوں نے پارٹی اور فعال سیاست سے مستعفی ہونے کا ارادہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنما کے مطابق، رہنماوں کو ان کی پارٹی سے بندوق کی نوک پر نکالا جا رہا ہے۔

بابر اعوان نے عدالت کو مطلع کیا کہ ان کا فریق تبصرے کے ردعمل میں پریس کانفرنس نہیں کرے گا۔

9 مئی کو اسد عمر نے دو ٹویٹس پوسٹ کیں، جس پر آئی ایج سی کے جج نے جواب دیا، دو ٹویٹس ہیں، کم از کم، انہیں فوراً ہٹا دیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ عدالت کی ہدایت پر عمل کیا جائے گا۔ مزید برآں، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کی عدالت میں پیشی کو لازمی قرار دیا جائے۔

اسد عمر کے خلاف کیسز میرے سامنے ہیں۔ جسٹس اورنگزیب نے مزید کہا کہ اگر میں حکم جاری کرتا ہوں تو پتہ نہیں کل کیا ہو گا۔

اس کے بعد بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے اسد عمر کے خلاف فوجداری الزامات کے ساتھ ساتھ حفاظتی ضمانت کی درخواست کے بارے میں معلومات کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

وکیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں دو دن کی مہلت دی جائے تاکہ وہ رہا ہونے کی صورت میں ہم متعلقہ عدالت میں سرنڈر کر سکیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کا مؤکل حفاظتی ضمانت کی درخواست کر رہا ہے۔

ہیٹ اسٹروک سے طالب علم جاں بحق

سندھ کے شہر خیرپور میں بورڈ کے امتحان کے دوران لوڈ شیڈنگ کے باعث انٹرمیڈیٹ کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔ جس سے کمرہ ناقابل برداشت حد تک گرم اور بھرا ہوا تھا۔

اطلاعات کے مطابق شہر کے تھیری محلے میں واقع گورنمنٹ ڈگری کالج میں سیکڑوں طالب علم گیارہویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات دینے آئے تھے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

مہتاب علی، مرنے والے، اپنا پیپر لکھتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔ جہاں طبی عملے نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ طلب اور رسد میں عدم توازن کی وجہ سے ملک لوڈ شیڈنگ کا شکار ہے۔

سندھ کے وزیر برائے یونیورسٹی اینڈ بورڈ ایجوکیشن اسماعیل راہو  نے اس سے قبل حکومت پر زور دیا تھا کہ خراب حالات کی وجہ سے امتحانات کے دوران مسلسل بجلی کی فراہمی کی جائے۔

سندھ حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ یکم جون سے 31 جولائی 2023 تک تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

سندھ نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا اعلان کر دیا

صوبائی وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈ اسماعیل راہو نے اعلان کیا کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 30 مئی سے دو شفٹوں میں ہوں گے۔

اسماعیل راہو کے مطابق، صوبے کے دارالحکومت کراچی سمیت تقریباً 490,000 طلباء انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دیں گے۔ مجموعی طور پر 700 انٹرمیڈیٹ امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، اور سینکڑوں ٹیمیں سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیوٹی پر موجود ہونگی۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ہائر سیکنڈری سکول سرٹیفکیٹ (HSSC) پارٹ II کے امتحانات اب شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ اور سکھر میں لیے جا رہے ہیں۔

پچھلے سالوں کے واقعات کے بعد، دھوکہ دہی مافیا 2023 میں امتحانی مراکز پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس نے بے ضابطگیوں کو روکنے میں انویجیلیٹروں اور بورڈ کے مبصرین کی نااہلی کو بے نقاب کیا۔

حکومت سندھ نے اس صورتحال کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پورے علاقے میں 3,565 طلباء کو دھوکہ دہی کا انکشاف ہوا ہے۔ ساتھ ساتھ ، انہوں نے انکشاف کیا کہ 2,600 اسمارٹ فونز لیے گئے ہیں۔ 800 سے زائد طلباء کو اپنی کاپیوں میں ردوبدل کرنے اور دوسرے طلباء کے بدلے ٹیسٹ دینے کا پتہ چلا ہے۔

نیپرا نے کے الیکٹرک ٹیرف میں فی یونٹ اضافے کی درخواست مسترد کر دی

نیپرا نے منگل کو وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے توانائی کے نرخوں میں تین ماہ کے لیے اوسطاً 3.5 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

یہ بات دلچسپ ہے کہ قومی خزانے پر 20 ارب روپے کا بوجھ کم کرنے کے لیے نیپرا  نے حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک ٹیرف میں مجموعی طور پر 6.02 روپے فی یونٹ اضافے کی دو درخواستوں پر مشترکہ عوامی سماعت طلب کی تھی۔

پہلی درخواست کے تحت، ریگولیٹر نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ایف وائے 22 کی دوسری سہ ماہی ستمبر تا دسمبر کے لیے کیو ٹی اے میں 1.55 روپے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی تھی۔ تاہم، منگل کو، نیپرا نے ایف وائے23 کی پہلی سہ ماہی جون-اگست کے لیے 4.45 روپے فی یونٹ تک کے ایک اور اضافے کو مسترد کر دیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

 تین صوبائی اراکین

سندھ، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے نیپرا کے تین صوبائی اراکین نے پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر 2023 کے لیے ٹیرف میں اضافے کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ بجلی کی قیمتوں میں قومی یکسانیت کے حصول کے لیے نہیں ہے اور حکومت کے موجودہ قانونی فریم ورک اور پالیسی ہدایات میں بھی شامل نہیں ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے نئے ٹیرف رہنما خطوط شائع کیے جاتے ہیں جو فی الحال ان کا جائزہ لے رہی ہے، تو درخواست منظور کی جا سکتی ہے۔

بلوچستان سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت اضافے کی حمایت کرتا ہے جبکہ سندھ، کے پی اور پنجاب اسے مسترد کرتے ہیں۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیپرا کے ایک رکن کے اختلافی خط کے مطابق تینوں صوبائی اراکین نے قانون کی محدود تشریح کی اور ملک کی موجودہ صورتحال کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی صورتحال پر وفاقی حکومت کی صوابدید کا ریگولیٹر کو مقابلہ نہیں کرنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کی درخواست منظور کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سالانہ بنیادوں پر کل یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کے لیے سبسڈی پر غور کرنے کی وجوہات ہیں۔

وزیر صحت نے ڈبلیو ایچ او رپورٹ کی حمایت کی۔

اسلام آباد، قومی صحت کی خدمات کے وزیرعبدالقادر پٹیل نےکہا، ہم تہہ دل سے ڈی جی ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں، جس میں صحت کے اہم شعبوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

جنیوا میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی سالگرہ بین الاقوامی تعاون میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے جب دنیا بھر سے اقوام نے صحت کو آگے بڑھانے، عالمی تحفظ اور عالمی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ڈبلیو ایچ او کی تشکیل کے لیے افواج میں شمولیت اختیار کی۔

انہوں نے منگل کو اعلان کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کی صحت کو بہتر بنانے اور ایک زیادہ صحت مند، محفوظ اور مساوی عالمی برادری بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

صحت کے اہم شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، یعنی یونیورسل ہیلتھ کوریج کو بہتر بنانا، طبی بحرانوں سے نمٹنا، اور ہماری آبادی کی صحت اور بہبود کا تحفظ۔ وغیرہ

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

رپورٹ کی سفارش

اس سلسلے میں ہم رپورٹ کی سفارش کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے نظام کو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی طرف ایک لچکدار بنیاد کے طور پر یونیورسل ہیلتھ کوریج کی طرف موڑنا۔اس میں صحت کی ہنگامی صورتحال سے تحفظ، اعلیٰ معیار کی ادویات تک رسائی میں اضافہ، تشخیصی صلاحیت کو مضبوط بنانے، غیر متعدی امراض اور دماغی صحت کی روک تھام اور کنٹرول کے ساتھ ساتھ صحت کے نظام میں بحالی کی خدمات کو مضبوط بنانے کے ذریعے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ضروری ہو گا۔

انہوں نےکہا کہ حکومت کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور اپنے ترقیاتی شراکت داروں کی کچھ مدد کے ساتھ، پاکستان 2023 میں صحت کی خدمات کے اپنے ضروری پیکیج کو نافذ کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے حکومت نے پاکستان میں صحت کی افرادی قوت کے بحران کی روشنی میں پانچ سالوں کے اندر کمیونٹی پر مبنی خواتین ہیلتھ ورکرز کی تعداد 89,000 سے بڑھا کر 135,000 کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔