اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اب تک 29 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
عمران خان کے خلاف مقدمات کا انکشاف چیف جسٹس عامر فاروق کے حکم پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی تفصیلی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف وفاقی دارالحکومت میں درج مقدمات کی تفصیلات (آج) منگل تک فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔
انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
یہ حکم چیف جسٹس عامر فاروق نے ایک درخواست پر دیا جس میں خان نے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی استدعا کی تھی۔
منگل کو آئی ایچ سی میں جمع کرائی گئی تفصیلی رپورٹ کے مطابق، اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد پولیس نے 28 مقدمات درج کیے، جب کہ ایک وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے درج کیا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ خان کے خلاف ایک کیس پہلے ہی خارج کیا جا چکا ہے جبکہ سات مقدمات کی حیثیت ’تفتیش کے تحت‘ ہے۔ اس کے علاوہ ٹرائل کورٹس میں 20 اور ایف آئی اے فارن ایکسچینج ایکٹ کے خلاف درج ایک کیس بینکنگ کورٹ میں زیر التوا ہے۔
آج آئی ایچ سی کی کارروائی کے دوران، خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ “ہمیں تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن یہاں اسلام آباد میں کوئی فون نہیں اٹھا رہا ہے۔”
اس موقع پر چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد پولیس کو ایڈووکیٹ فیصل چوہدری سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔