Saturday, July 27, 2024

گیس دھماکہ سے خاتون اور چار بچے جھلس گئے۔

- Advertisement -

کراچی: جمعرات کو اتحاد ٹاؤن میں ایک گھر میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ایک اور گیس دھماکہ ہوا، جس سے ایک خاتون اور اس کے چار بچے شدید زخمی ہوگئے۔

30 سالہ حسن نساء باورچی خانے میں رات کا کھانا بنا رہی تھیں۔ وہ اس بات سے بے خبر تھی کہ گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی ہے اور چمنی پر موجود گیس کی نوب بند نہیں ہوئی ہے۔

سپلائی بحال ہونے پر گھر میں گیس جمع ہوگئی۔ حسن نساء نے ماچس کی چھڑی کو جلایا تو زور دار دھماکہ ہوا اور وہ اور اس کے چار بچے 9 سالہ حسن، 11 سالہ اقصیٰ، 8 سالہ انس اور 12 سالہ حسنین بری طرح جھلس گئے۔

انگلش میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

گیس دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس نے آس پاس کے علاقے میں خوف وہراس پھیلا دیا۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو سول اسپتال کے برنس وارڈ میں بھیج دیا۔

واضح رہے کہ رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک معمول کی لوڈشیڈنگ کے علاوہ SSGC بغیر کسی پیشگی اطلاع کے پورے دن میں کسی بھی وقت گیس کی سپلائی معطل کر دیتا ہے۔

SSGC

امین راجپوت، سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (SSGCL) کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے نئے کنکشن اب قابل رسائی ہیں کیونکہ گیس کا بحران حل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (RLNG) کو وزارت توانائی کی طرف سے SSGC کو دی گئی فرنچائز ایلوکیشن کے مطابق منتقل/تقسیم کیا جائے گا۔

ہم صنعتی شعبے کو گیس فراہم کر سکیں گے۔ اس سے صنعتی شعبے کو گیس کی ہفتہ وار بندش ختم ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مسٹر راجپوت نے کہا کہ ایل این جی مستقبل کا ایندھن ہے، اور اس کی دستیابی قدرتی گیس کی طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے اور ملک کے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی سی نے آر ایل این جی والیوم کی نقل و حمل کے لیے ضروری پائپ لائن انفراسٹرکچر بنایا ہے۔ بقول امین راجپوت

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں