وزیر اعظم حسینہ واجد کے حکم پر خواجہ سراؤں کے لیے مسجد تعمیر کرا دی گئی۔
بنگلادیش: عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، خواجہ سراؤں کے گروپ کے رہنما نے بنگلہ دیشی حکومت کا مسجد تعمیر کرانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اب وہ کھلے عام رب کی عبادت کر سکتے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
بنگلہ دیش کے خواجہ سرا رہنما نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ ہمیں گھر پر نماز پڑھنے پر مجبور کیا گیا تھا اور مساجد میں جانے سے منع کیا گیا تھا، لیکن اب ہم اللہ کے گھر میں اس کی عبادت کرنے کے قابل ہو گئے ہیں، جہاں ہمارا ثواب دگنا ہو گا۔
ایک این جی او نے قبل ازیں بنگلہ دیش میں خواجہ سراؤں کے لیے ایک مدرسہ اسکول قائم کیا تھا، جہاں انھیں سائنس، ریاضی اور بنیادی انگریزی کی تعلیم کے علاوہ اسلامی تعلیم بھی دی جاتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن دوبارہ شروع کر دی
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں خواجہ سراؤں کو قانونی طور پر مرد یا عورت کے طور پر شناخت کرنے کی اجازت ہے۔ متعدد ٹرانس جینڈر لوگ سیاست میں بھی شامل ہیں۔