Saturday, July 27, 2024

لکی مروت دہشت گردانہ حملے میں ڈی ایس پی اور 4 پولیس اہلکار شہید

- Advertisement -

خیبرپختونخوا (کے پی) کے لکی مروت میں ایک پولیس اسٹیشن پر صبح دہشت گردوں کے حملے میں ڈی ایس پی اقبال مومند سمیت کم از کم چار پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

دہشت گردوں نے صبح تقریباً ایک بجے صدر پولیس اسٹیشن پر لکی مروت میں مضبوط، جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ پولیس اہلکار جو پہلے سے چوکس تھےانہوں نے جوابی فائرنگ کی جس سے دہشت گرد رات کی تاریکی میں فرار ہو گئے۔

فائرنگ کے واقعے میں کم از کم پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جن میں ہیڈ کانسٹیبل فاروق شاہ، اظہر علی، گل تیاز،کانسٹیبل امانت اللہ، اور عارف شامل ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی اقبال مومند کی سربراہی میں ایک ٹیم فوری طور پر تھانے پہنچ گئی۔ راستے میں، پیر والا موڑ کے قریب سڑک پر ڈی ایس پی مومند کی اے پی سی گاڑی کے قریب ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔

سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ڈی ایس پی مومند، کانسٹیبل کرامت اللہ، کانسٹیبل علی مرجان اور کانسٹیبل وقارجاں بحق ہوئے۔

زخمی پولیس اہلکاروں کو فوری طبی امداد کے لیے لکی سٹی ہسپتال لایا گیا۔ شہداء کی نماز جنازہ صبح ادا کی گئی۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

وزیراعظم کا لکی مروت حملے پر افسوس کا اظہار

وزیر اعظم شہباز شریف نے چار پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا، ’’عسکریت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں لکی مروت میں ڈی ایس پی سمیت 4 پولیس اہلکاروں کی شہادت سے دل بہت افسردہ ہے۔

انہوں نے کہا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے پولیس افسران اور جوانوں کی قربانیاں لازوال ہیں۔ اللہ تعالیٰ زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے اور شہداء کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

اس ماہ کے شروع میں، ہزاروں مقامی باشندے ایک بار پھر ضلع لکی مروت میں دہشت گردی کی جاری لہر کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خوشامد کی حکمت عملی ترک کرے اور صوبے میں امن قائم کرنے کے لیے دہشت گردوں کو کچلنے اورانکے خلاف پوری طاقت سے کریک ڈاؤن کرے۔

واضح رہے کہ لکی مروت کا شمار کے پی کے خطرناک ترین علاقوں میں ہوتا ہے اور حال ہی میں وہاں پولیس کے خلاف مہلک دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔

پولیس گروپوں پر اکثر مہلک تاثیر کے ساتھ گھات لگا کر حملہ کیا جاتا ہے، اور پولیس اسٹیشنوں کو اکثر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے وسیع آپریشن کے دوران متعدد دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں