Friday, October 4, 2024

سپریم کورٹ کے سابق جج قاضی امین احمد انتقال کر گئے

- Advertisement -

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) قاضی امین احمد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

نماز جنازہ آج شام 6 بجے لاہور بحریہ ٹاؤن فیز 4 قبرستان میں ادا کی جائے گی۔ ریٹائرڈ جسٹس قاضی امین فوجداری قانون کے ماہر تھے۔ قاضی امین احمد نے آرمی پبلک اسکول قتل عام اور جسٹس فائز عیسیٰ کیس جیسے اہم مقدمات کی سماعت کرنے والے بنچوں پر خدمات انجام دیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری اور تفتیشی افسران کی گواہی کی اہمیت کے حوالے سے اہم فیصلے کئے۔

پچیس مارچ 2022 کو جج نے پاکستان سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ انہیں 24 ستمبر 2019 کو صدر عارف علوی نے سپریم کورٹ میں تعینات کیا تھا۔

قاضی محمد امین احمد 26 مارچ 1957 کو چکوال میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ڈگری کالج چکوال اور گورنمنٹ ہائی سکول سے حاصل کی۔

انہوں نے 1980 میں یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا، اور 1981 میں انہوں نے بطور وکیل داخلہ لیا۔

1985 میں، انہوں نے ایمسٹرڈیم یونیورسٹی میں عوامی بین الاقوامی قانون میں ڈاکٹریٹ پروگرام میں داخلہ لیا اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات میں دی ہیگ کے انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اسٹڈیز میں ذیلی کورسز مکمل کیے۔

انیس سو چھیاسی میں قاضی امین احمد نے قانون کی پریکٹس شروع کی۔ 1997 میں، انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل کے طور پر رجسٹریشن کی۔ 1986 سے 1991 تک اسلام آباد میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں بطور مہمان فیکلٹی ممبر رہے۔

قاضی 2000 سے 2004 تک پنجاب بار کونسل کے ممبر رہے۔ ستمبر 2007 سے جون 2009 تک وہ پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رہے۔

سات نومبر 2014 کو قاضی امین احمد کو لاہور ہائی کورٹ میں ترقی ملی اور 24 اپریل 2019 کو انہوں نے پاکستان سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں