Monday, December 2, 2024

پاکستان میں مقفل قبر کا بھارتی پروپیگنڈہ کیسے منہ کے بل گرا

- Advertisement -

بھارت کی مین اسٹریم میڈیا انڈسٹری کی کسی واقعے کے بارے میں بنیادی حقائق کی تصدیق کرنے میں ناکامی اور پاکستان کے خلاف اس کا مسلسل پروپیگنڈہ ایک بار پھر مقفل قبر کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

پچھلے کچھ دنوں سے، سرکردہ ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس جن میں این ڈی ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا، زی نیوز، اور بدنام زمانہ ہندوستانی خبر رساں ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) نے یہ خبر چلائی کہ پاکستان میں والدین نیکروفیلیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے اپنی بیٹیوں کی قبر پر تالے لگا رہے ہیں۔

یہ خبر ایک یا دو ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ نہیں چلائی گئی تھی جبکہ ایک گوگل سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ سینکڑوں ہندوستانی نیوز ویب سائٹس نے اسی اسکرپٹ پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان میں مقیم یوٹیوب چینلز کی اتنی ہی بڑی تعداد کے ساتھ خبریں چلائی تھیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

معروف بھارتی فیکٹ چیک کرنے والے اور صحافی محمد زبیر، جنہیں 2018 میں ایک ٹویٹ کے لیے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ پہلے سوال کرنے والے تھے کہ آیا اس خبر کا کوئی معتبر ‘ذریعہ’ ہے۔

زبیر صرف خبروں کی سچائی کا پتہ لگانے پر نہیں رکے، آلٹ نیوز، ایک حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ جو کہ ان کے تعاون سے قائم کی گئی تھی۔ آلٹ نیوز کو پتہ چلا کہ زیر بحث قبر دراصل حیدرآباد، ہندوستان میں ہے۔

حیدرآباد میں مقیم ایک سماجی کارکن کو بھی آلٹ نیوز کے ذریعہ پوچھ گچھ کے لیے موقع پر بھیجا گیا تھا، جس نے فوٹو گرافی کے شواہد شیئر کیے تھے کہ قبر دراصل ہندوستان میں ہے۔

مقامی امام نے آلٹ نیوز کو بتایا کہ قبر تقریباً 1.5 سے 2 سال پرانی ہے۔ امام کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ قبر قبرستان کے دروازے پر ہے اس لیے یہ گرل لوگوں کو قبرمیں مُردوں کو دوبارہ دفنانے سے روکنے کے لیے بنائی گئی تھی۔

حال ہی میں، 2019 اور 2020 میں شائع ہونے والی دو سابقہ تحقیقات پر عمل کرتے ہوئے، ای یو ڈس انفو نے انکشاف کیا کہ کس طرح ہندوستانی خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ایسے ذرائع کا حوالہ دیا جو موجود نہیں ہیں۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اے این آئی نے باقاعدگی سے ناکارہ ‘ای پی ٹوڈے’ اور ‘ای یو کرونکلیس’ کا حوالہ دیا، دو جعلی میڈیا آؤٹ لیٹس جو کہ ای یو کے معاملات میں مہارت رکھتے ہیں جو درحقیقت ہندوستان میں پاکستان/چین مخالف بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے بنائے گئے تھے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں