Saturday, July 27, 2024

مذہبی آزادی پر بھارت بلیک لسٹ ہو سکتا ہے

- Advertisement -

امریکی حکومت کے ایک پینل کے مطابق جس نے پیر کے روز مذہبی آزادی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی تجاویز کا مطالبہ کیا، انکا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں اقلیتوں پر ظلم و ستم مزید بڑھ گیا ہے۔

اس بات کی بہت کم توقع ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی، بھارت کے بارے میں موقف کو قبول کرے گا، جو کہ امریکہ کے بڑھتے ہوئے شراکت دار ہیں، کیونکہ یہ صرف سفارشات کرتا ہے اور پالیسی مرتب نہیں کرتا ہے۔

محکمہ خارجہ ہر سال فہرست بناتا ہے جہاں اسے مذہبی آزادی پر خاص تشویش نظر آتی ہے۔ آزاد کمیشن کے اراکین کا تقرر صدر اور کانگریس پارٹی کے رہنما کرتے ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

سالانہ رپورٹ میں مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کے بیانات اور سوشل میڈیا پوسٹس سے منسلک ہے اور بھارت میں تشدد اور املاک کی تباہی کے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے جس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ہندوستان کے بارے میں پینل کی سفارش لگاتار چوتھے سال کی گئی ہے، نئی دہلی نے ان سفارشات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کمیشن پر جانبداری کا الزام لگایا ہے۔

ایوینجلیکل عیسائیوں کی درخواستوں کے بعد، محکمہ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے اختتام پر نائیجیریا کو مختصر طور پر بلیک لسٹ کر دیا۔ تاہم، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس دعوے کو مسترد کرنے کے بعد ہٹا دیا۔

کمیشن نے محکمہ خارجہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ مصر، انڈونیشیا اور ترکی سمیت متعدد امریکی اتحادیوں کو ان ممالک کی واچ لسٹ میں ڈالے جہاں اصلاحات نہ ہونے کی صورت میں پابندی لگنے کا امکان ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں