Friday, October 4, 2024

مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی پولیس کا حملہ

- Advertisement -

مقبوضہ مشرقی یروشلم میں منگل کی رات اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور درجنوں فلسطینی نمازیوں پر وحشیانہ حملہ کیا۔

مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب، مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں چاندی کے گنبد والی عمارت کے قریب – جہاں سینکڑوں مرد، خواتین، بزرگ اور بچے نماز ادا کرنے کے لیے رات گزار رہے تھے۔ بھاری ہتھیاروں سے لیس پولیس اہلکاروں کو آتے ہوئے اور قبلہ کے نماز گاہ میں آنسو گیس اور سٹن گرنیڈ فائر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

نمازیوں کو زبردستی اس جگہ سے ہٹا دیا گیا جہاں وہ پر امن طریقے سے رمضان کا مقدس مہینہ منا رہے تھے۔

اندر سے لی گئی ویڈیوز کے مطابق، اسرائیلی افسران کو مسجد اقصیٰ کے اندر بار بار لوگوں کو لاٹھیوں سے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے کہا کہ اسے مسجد اقصیٰ میں زخمی ہونے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن وہ ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ نہیں لگا سکے ہیں کیونکہ اسرائیلی فورسز طبی عملے کو زخمیوں تک پہنچنے سے روکتی رہتی ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اس حملے کے بعد فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد نےسڑکوں پر نکل کر اس حملے کے خلاف احتجاج کیا اور اسرائیلی فوجیوں کو فوج اور چوکیوں پر للکارا۔ غزہ، ام الفہم اور اردن کے شہر عمان میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

نوآبادیاتی حملے

رمضان المبارک کے آغاز سے ہی اسرائیلی حکام ہر شام تراویح کی نمازکے اختتام کے بعد مقامی وقت تقریباً 9 بجے مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کوتشدد کے بغیرانھیں تنگ کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فورسزاس بات پر بھی پابندی عائد کررہی ہے کہ علاقے سے کس کو اندر آنے دینا ہے اور کس کو نہیں آنے دینا اس بارے میں فلسطینی کہتے ہیں کہ اس طرح ان کے مذہبی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

فلسطینیوں نے رمضان کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں اعتکاف پر اسرائیلی حکومت کی ممانعت کی پابندی کرنے سے انکار کر دیا۔

اسرائیلی فورسز باقاعدگی سے پانچوں نمازوں کے اوقات کے دوران فلسطینیوں سے مسجد کو خالی کراتی ہے، خاص طور پر رات میں اور فجر کی نماز کے بعد، تاکہ اسرائیلی آباد کاروں کی آسانی سے دراندازی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں