کراچی اورنگی ٹاؤن میں گاڑی نہ روکنے پر مبینہ طور پر اپنی گاڑی میں چھالیہ لے جانے والے غیر مسلح نوجوان کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
کراچی میں واقعے پر مقتول کے لواحقین نے شدید احتجاج کیا، حکام نے نوٹس لیتے ہوئے نوجوان کو گولی مارنے والے پولیس اہلکار کی گرفتاری کا حکم دیا۔
ایس ایس پی ویسٹ مہزور علی نے میڈیا کو بتایا کہ چیکنگ کے دوران پاکستان بازار پولیس نے ایک کار ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا۔ تاہم اس شخص نے تیزی سے بھاگنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اس کا پیچھا کیا اور ایک پولیس اہلکار نے پیچھے سے کار پر فائرنگ کردی اور گولی اس شخص کو لگی، بعد میں اس کی شناخت اجمل کے نام سے ہوئی۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
انہوں نے مزید کہا کہ اسے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
ایس ایس پی نے کہا کہ جب گاڑی کی جانچ کی گئی تو یہ سامنے آیا کہ گاڑی کے ذریعے بڑی مقدار میں سپاری ’اسمگل‘ کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ متاثرہ نے فرار ہونے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کا نوٹس لیا ہے اور گاڑی پر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار احمد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
پولیس اہلکار کو پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 319 (قتل عام) کے تحت درج ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مقتولین کے اہل خانہ اور دوستوں نے ایس ایس پی ویسٹ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکار کے خلاف قتل کے بجائے پی پی سی کی دفعہ 302 (منصوبہ بند قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔